بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا تھا، وڈیرے کے بنگلے سے بازیاب کرائی گئی بچی کے والدین

شکارپور کے بااثر وڈیرے غازی خان منگنیجو کے بنگلے سے بازیاب کرائی گئی 13 سالہ بچی شازیہ منگنیجو کو عدالت نے والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

شکارپور پولیس نے چند دن قبل شازیہ منگنیجو کو وڈیرے غازی خان منگنیجو کے بنگلے سے بازیاب کرایا تھا، لڑکی کو 11 دسمبر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے بچی کو والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

اس موقع پر شازیہ منگنیجو کے والدین نے میڈیا سے مختصرا بات کرتے ہوئے کہا کہ غازی منگنیجو اور وہ ایک ہی ہیں، ان کی بچی کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا۔

شکارپور میں نوعمر لڑکی سردار کے بنگلے سے بازیاب، ریپ کا انکشاف

اس سے قبل شازیہ منگنیجو کے والدین نے دعویٰ کیا تھا کہ 65 سالہ وڈیرے غازی منگنیجو نے ان کی بیٹی کو اغوا کرنے کے بعد انہیں کم سن بچی کا شادی کے لیے رشتہ دینے کا دبائو ڈالا اور 50 لاکھ روپے بھی دینے کی پیش کش کی، جسے انہوں نے مسترد کیا۔

عدالت نے بچی کو والدین کے حوالے کرتے ہوئے وڈیرے کے خلاف مقدمہ دائر کرکے قانونی کارروائی کا حکم بھی دیا، تاہم بازیاب کرائی گئی بچی کے والدین نے وڈیرے پر لگائے گئے اغوا کے الزامات واپس لیتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیٹی کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا۔