سندھ میں ایک سال کے اندر ایچ آئی وی کے 2 ہزار نئے کیس رپورٹ، تعداد 23 ہزاز سے متجاوز

images

سندھ بھر میں رواں برس دسمبر کے آغاز تک ایچ آئی وی کے 2 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایچ آئی وی کے نئے کیسز کے حوالے سے کراچی ڈویژن پہلے، لاڑکانہ دوسرے اور حیدرآباد ڈویژن 226 کیسز کیساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

سندھ بھر میں ایچ آئی وی کے مریضوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور سالانہ ہزاروں افراد مذکورہ مرض میں مبتلا ہورہے ہیں، پہلے ہی صوبے میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر چکی تھی اور رواں برس مزید دو ہزار کیسز سامنے آگئے۔

محکمہ صحت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی اور ریجن حیدرآباد سمیت دیگر ریجنز کے درجن سے زائد اضلاع میں رواں برس ایچ آئی وی کے 2142 افراد رجسٹرڈ ہوئے،جن میں کراچی ڈویژن کا پہلا نمبر ہے ، جہاں 477 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق حیدرآباد کا تیسرا نمبر ہے جہاں رواں برس ایچ آئی وی کے 226 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ لاڑکانہ میں 250کیس رپورٹ ہوئے اور وہ دوسرے نمبر پر رہا۔

رواں برس دادو، بدین، نوابشاہ، گھوٹکی‘ جامشورو، خیرپور میرس اور دیگر اضلاع میں بھی ایچ آئی وی کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

سندھ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 23 ہزار تک جا پہنچی

حکومت سندھ کے ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے قائم کمیونی کیبل ڈزیز سیکشن ون کے عہدیداروں کے مطابق سندھ بےر کے اسپتالوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں اے آر ٹی سینٹر قائم کیے گئے ہیں جہاں مریضوں کا علاج ہورہا ہے اور اس وقت 1900کے قریب ایچ آئی وی کے مریضوں کا ریگولر بنیادوں پر علاج ہورہا ہے۔

عہدیداروں کے مطابق اسکریننگ کے ساتھ ساتھ مریضوں کی کونسلنگ بھی کی جا رہی ہے۔

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق صوبے میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 23 ہزار 300 سے زیادہ ہے، جن میں متاثرہ مردوں کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہے جبکہ متاثرہ خواتین کی تعداد 3 ہزار 700 سو سے زائد ہے۔

بدقسمتی سے 1500 تک بچے، 900 سے زائد بچیاں اور 700 سے زائد خواجہ سرا بھی اس موذی مرض میں مبتلا ہیں۔

ایچ آئی وی ایڈز کنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر سکندر کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کے علاج کے لیے سندھ میں بیس سے زیادہ مراکز کام کر رہے ہیں۔ کراچی میں آٹھ، لاڑکانہ، سکھر، شہید بینظیرآباد، میرپور خاص اور حیدرآباد میں ایک ایک سینٹر قائم ہے۔