چوری شدہ تاریخی توپیں کوٹ ڈیجی قلعے میں دوبارہ نصب
نگران صوبائی حکومت نے تیس سال قبل کوٹ ڈیجی کے قلعے سے چوری ہونے والی 6 تاریخی توپوں کو برآمد اور واپس کروانے کے بعد قلعے میں دوبارہ نصب کردیا۔
محکمہ ثقافت سندھ نے انتھک کوششوں سے لاپتہ ہونے والی توپوں کا سراغ لگایا تھا، تیس سال تک غائب رہنے والی توپوں مین سے دو توپیں خیرپور پولیس لائن، 2 توپیں ڈپٹی کمشنرہاؤس خیرپور، ایک مریم چوک خیرپور ایس ایس پی آفس اور ایک ببرلو پولیس اسٹیشن میں نصب تھیں، جنہیں اب واپس کوٹ ڈیجی قلعے میں نصب کردیا گیا۔
کوٹ ڈیجی قلعے سے 30 سال قبل چوری ہونے والی توپیں پولیس اور کمشنر ہاؤس سے برآمد
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نگران وزیر سندھ ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے خیرپور میں کوٹ ڈیجی کا دورہ کیا اور قلعے سے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔
صوبائی وزیر ثقافت سندھ نے اس موقعے پر کوٹ ڈیجی قلعے میں نصب ہونے والی دو توپوں کا بھی جائزہ لیا جب کہ باقی چار توپوں کو نصب کرنے کی جگہ کو بھی دیکھا۔
انہوںنے کہا کہ قلعے کی منسوب تمام تر نوادرات واپس کروائی جائیں گی اور کوٹ ڈیجی قلعے کے تاریخی حسن کو مزید بحال کروایا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کوٹ دیجی قلعہ پر شاندار میوزیم کی تعمیر کا کام بھی مکمل ہوگیا ہے جس کا افتتاح جنوری کے وسط میں کیا جاۓ گا۔
صوبائی وزیر ثقافت نے شاگردوں کے لیے سندھ بھر کے تاریخی مقامات اور میوزیم کی اینٹری فیس ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کے مطابق سندھ بھر کی تمام ’ہیریٹیج سائیٹس اور میوزیمز‘ میں طالب علموں کا داخلہ مفت ہوگا۔
ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا: ’سندھ کے نوجوانوں کو اپنی ہزار سالہ تاریخ کو آگے لے کر چلنا ہے۔ نوجوانوں میں ہیریٹیج سائیٹس کی اہمیت کے متعلق آگہی کے لیے ہمیں اپنی بہت کام کرنا ہے۔‘