جیکب آباد کی حسینا کھوسو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تبدیل کرنے انکشاف

رواں برس ستمبر میں مبینہ ریپ کے بعد بہیمانہ انداز میں قتل کی گئی شمالی سندھ کے ضلع جیکب آباد کی 10 سالہ حسینا کھوسو کے والد نے بیٹی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تبدیل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عدالتی حکم پر حسینا کھوسو کی اکتوبر میں قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے ان کے اجزا لیے گئے تھے اور اب ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی۔
روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق حسینا کھوسو کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ ریپ کی تصدیق نہیں ہوئی اور نہ ہی بچے کے اجزا سے کسی مرد کے اجزا ملنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
بچی کے والد نے اخبار کو بتایا کہ پولیس نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ بچی کی فائنل رپورٹ آگئی ہے، جس میں حسینا کھوسو کے ساتھ ریپ کی تصدیق نہیں ہوئی۔
مقتول بچی کے والد نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ رپورٹ شیئر نہیں کی گئی، پولیس نے انہیں زبانی بتایا ہے کہ رپورٹ میں بچی کے ساتھ ریپ کے شواہد نہیں ملے۔
حسینا کھوسو کے والد کے مطابق فائنل رپورٹ سے قبل روہڑی لیبارٹری کی ابتدائی رپورٹ میں بچی کے ساتھ ریپ کے شواہد ملے تھے، اب جامشورو لیبارٹری کی رپورٹ میں بچی کے ساتھ ریپ کی تصدیق نہ ہونے کا کہا جا رہا ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کا نوٹس لے کر انہیں انصاف دلائیں، ان کی بچی کا قتل ضائع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔