نوجوان سندھو نواز گانگھرو منجھے ہوئے سیاست دانوں سے مقابلہ کریں گی

ضلع نوشہروفیروز کے شہر کنڈیارو سے تعلق رکھنے والی نوجوان سماجی رہنما اور سیاست دان سندھو نواز گانگھرو کا صوبائی اسمبلی کی جنرل نشست پر آزاد امیدوار کے طور پر نامزدگی فارم بحال ہوگیا۔

سندھو نواز گھانگھرو صوبائی حلقے پی ایس 32 سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے منجھے ہوئے سیاست دانوں کے خلاف میدان میں اتریں گی۔

سندھو نواز گانگھرو پہلی بار انتخابی میدان میں اتریں گی، اس سے قبل وہ مختلف سماجی مسائل پر متحرک رہی ہیں، ان کا شکار سندھ کی متحرک سیاسی نوجوان خواتین میں ہوتا ہے۔

سندھ سے اقلیتوں کی نشست پر پہلی بار 8 خواتین کے نامزدگی فارم جمع

سندھو نواز گانگھرو سیاست کے علاوہ سماجی اور فلاحی کاموں میں بھی آگے آگے دکھائی دیتی ہیں اور ان کی جانب سے انتخابی میدان میں اترنے کے فیصلے پر لوگوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مضبوط رہنے کا مشورہ دیا۔

سندھو نواز گانگھرو سمیت سندھ بھر سے اس بار 430 سے زائد خواتین انتخابی میدان مین اتریں گی، صوبے میں پہلی بار اقلیتی نشستوں کے لیے بھی 8 خواتین نے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔

سندھ بھر سے سب سے زیادہ خواتین 309 صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑتی دکھائی دیں گی جب کہ 110 کے قریب خواتین قومی اسمبلی کی نشست پر بھی مردوں کا مقابلہ کریں گی۔

اس بار انتخابات میں سندھ بھر سے 6 ہزار 498 امیدوار انتخابی میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں گے، جس میں سے 500 سے بھی کم خواتین امیدوار ہوں گی۔