سندھ کی 266 بہادر خواتین انتخابی میدان میں مردوں کا مقابلہ کریں گی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئندہ ماہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں انتخابی میدان میں اترنے والے سندھ کے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی، جس کے مطابق صوبے بھر سے 5 ہزار 289 امیدوار انتخابی میدان میں اتریں گے۔

سندھ بھر میں جنرل نشستوں پر مردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے صوبے بھر کی 266 بہادر خواتین بھی انتخابی میدان میں اتریں گی اور خواتین روایتی طاقتور مرد سیاستدانوں کا قومی سمیت صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مقابلہ کریں گی۔

سندھ بھر سے 1200 سے زائد امیدواروں کے نامزدگی فارم مسترد

سندھ بھر سے جنرل نشستوں پر انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 310 خواتین نے کاغذات جمع کرائے تھے، جس میں سے 50 کے قریب خواتین کے کاغذات کو مختلف اعتراضات لگا کر مسترد کیا گیا اور اب صوبے بھر سے 266 خواتین جنرل نشستوں پر مرد امیدواروں کا مقابلہ کریں گی۔

سندھ بھر سے قومی اسمبلی کی 130 نشستوں پر صرف 96 خواتین مرد امیدواروں کا مقابلہ کرتی دکھائی دیں گی جب کہ صوبائی اسمبلی کی 163 نشستوں پر 170 خواتین مرد سیاست دانوں کے مد مقابل ہوں گی۔

دارالحکومت کراچی سے لے کر کشمور تک اس بار انتخابات میں سندھ کی بہادر بیٹیاں روایتی مرد سیاست دانوں کے مقابلے کے لیے میدان میں اتریں گی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فوری طور پر صرف امیدواروں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، فوری طور پر امیدواروں کے نام سامنے نہیں آ سکے۔

جنرل نشستوں کے علاوہ سندھ بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں سمیت اقلیتوں کی نشستوں پر بھی پہلی بار خواتین کو نامزد کیا گیا ہے۔

سندھ سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے 8 خواتین کو نامزد کیا گیا ہے، تاہم فوری طور پر ان امیدواروں کے نام سامنے نہیں آ سکے۔