محکمہ صحت کا صوبے بھر میں میڈیکل کیمپس لگانے کا دعویٰ

—فوٹو: محکمہ صحت، ٹوئٹر

سندھ بھر میں بارشوں کی شدید تباہی اور صوبے بھر میں بیماریاں پھوٹ پڑنے اور اس سے اموات میں اضافے کے بعد صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے تمام متاثرہ اضلاع میں میڈیکل کیمپس قائم کردی ہیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں بتایا گیا کہ بارشوں کے بعد وزیر صحت ڈاکٹر عذرہ فضل پیچوہو نے سندھ بھر میں موبائل کلینکس لگانے کے احکامات جاری کردیے ہیں اور کئی علاقوں میں پہلے سے ہی موبائل کلینکس خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

 

بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ صوبائی وزیر کی ہدایات کے بعد بدین، دادو، حیدرآباد، جامشورو، مٹیاری، سجاول، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ، کراچی، جیکب آباد، قمبر، کشمور، لاڑکانہ، شکارپور، میرپورخاص، تھرپارکر، سانگھڑ، شہید بینظیر آباد، گھوٹکی، خیرپور، اور سکھر، عمرکوٹ، نوشہرو فیروز میں فری ہیلتھ کیمپ لگائے جا چکے ہیں۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ یکم جولائی سے  18 اگست تک صوبے بھر میں کل 399 موبائل ہیلتھ کیمپ لگائے گئے جن میں 572 طبی اور 1056 پیرا میڈیکل اسٹاف کے ارکان دن رات خدمات سر انجام دے رہے تھے، علاوہ ازیں بارشوں سے متاثرہ تمام علاقوں میں تین ہزار 254 فکسڈ میڈیکل کیمپ بھی لگائے جا چکے ہیں، جہاں  4862 ڈاکٹرز جب کہ 9594 پیرامیڈیکل کے اسٹاف خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔


بیان کے مطابق *موبائل ہیلتھ کیمپوں میں اب تک 27,962 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے، جبکہ فکسڈ  ہیلتھ کیمپوں میں 87,120 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت نے تسلیم کیا کہ بارشوں کے بعد صوبے بھر میں گیسٹرو، کالرا اور ہیضے سمیت دیگر امراض پھوٹ پڑی ہیں، تاہم بیماریوں کے باعث اب تک ہونے والی اموات سے متعلق کوئی رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔

اندازے کے مطابق صوبے کے تمام اضلاع میں گیسٹرو سے ہزاروں افراد متاثر ہو چکے ہیں اور اسپتالوں میں ادویات کی سخت قلت کی خبریں  بھی سامنے آ رہی ہیں۔