بارش نے شمالی سندھ کو ڈبودیا
—فوٹو: شکارپور، گھنٹا گھر/ ٹوئٹر:سمیع بھٹی
صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے دوران آخری تین دن میں کراچی ڈویژن کے علاوہ سندھ بھر میں تیز بارشیں ہوئیں جب کہ 19 سے 20 اگست کے درمیان سب سے زیادہ بارشیں شمالی سندھ میں ہوئیں، جس سے وہاں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 19 اور 20 اگست کے دوران صوبے میں سب سے زیادہ بارشیں سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں ہوئیں، جہاں ضلع خیرپور میں ریکارڈ بارش ہوئی۔
مجوعی طور پر شمالی سندھ کے دونوں ڈویژنز کے اضلاع خیرپور، سکھر، کشمور، جیکب آباد، گھوٹکی اور قمبر شہداد کوٹ میں سب سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔
خیرپور ضلع میں 135 ملی میٹر، سکھر میں 125، جیکب آباد میں 119، کشمور میں 98، گھوٹکی میں 74 اور قمبر شہدادکوٹ میں 69 ملی میٹر بارشیں ہوئیں، جس وجہ سے وہاں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
صوبے میں سب سے زیادہ بارشیں شمالی سندھ میں ہوئیں، پی ڈی ایم اے pic.twitter.com/t6y9n8YaTl
— Sindh Matters – سندھ میٹرز (@SindhMatters) August 21, 2022
شمالی سندھ کے اضلاع شکارپور اور لاڑکانہ میں باقی اضلاع سے کم بارش ریکارڈ ہوئی، لاڑکانہ میں 24 جب کہ شکارپور میں 37 ملی میٹر بارش پڑی۔
رپورٹ کے مطابق اس کے بعد وسطی سندھ کے ضلع نوشہروفیروز میں 85 جب کہ دادو ضلع میں 69 ملی میٹر بارش پڑی، باقی سندھ میں 19 اور 20 اگست کو ہلکی بارش رہی۔
اس سے قبل وسطی اور مشرقی سندھ میں زیادہ بارشیں ہوئی تھیں، تاہم شمالی سندھ میں 19 اور 20 اگست کو پڑنے والی بارش نے تباہی مچاتے ہوئے وہاں سیلابی صورتحال پیدا کردی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت پانی میں اضافے کے بعد سکھر اور گڈو بیراج میں نچلے درج کا سیلاب ہے۔
پی ڈی ایم اے نے 20 اگست تک صوبے بھر میں 14 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق بھی کی۔
Except Karachi, it is not priority of sindh govt to pay heed in other areas of sindh.Shikarpur is submerged in flood water due to continuous rain for the last 35 hours. The condition of its rural areas is more pathetic. #SindhGovt #sindhflood#Shikarpur pic.twitter.com/a0YiHY2Uus
— Sami Bhatti (@Samllah_bhatti) August 19, 2022