پورے سندھ کو آفت زدہ قرار دیے جانے کا امکان، ہر متاثر کو 25 ہزار دینے کا اعلان
—فوٹو: وزیر اعلیٰ سندھ پھلیلی واہ کے دورے کے دوران متاثرین سے بات کرتے ہوئے: فوٹو: وزاعلیٰ ہائوس، ٹوئٹر
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےحالیہ بارشوں کے بعد صوبے میں ہونے والی تباہی کے بعد کہا ہے کہ پورے صوبے کو آفت زدہ قرار دینا ہوگا جب کہ انہوں نے سیلاب سے متاثر ہر فرد کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی ائی ایس پی) کے تحت 25 ہزار دلوانے کا اعلان بھی کیا۔
سانگھڑ میں وفاقی وزیر شازیہ عطا مری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے بھر کو آفت زدہ قرار دینے کی ضرورت ہے، میں کل اور آج سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ افراد سے ملا ہوں اور کچھ شکایتیں بھی سنی ہیں اور حکومت کی پہلی کوشش ہے کہ سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کو کم از کم کھانا پہچانے کے ساتھ ساتھ امدادی کیمپ قائم کیے جائیں اور اگلے مرحلے میں ان کے گھروں سے پانی نکالا جائے گا۔،
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم اس وقت وفاقی حکومت کے اتحادی ہیں اس لیے ہمیں وفاق سے بھی امید ہے کہ وہ مدد کرے گا۔
اسی دوران وفاقی وزیر برائے محکمہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب اور بارش متاثرین کی مدد و بحالی کے لیے 37.5 ارب روپے مختص کیے ہیں جس کے تحت 15 لاکھ بارش متاثرہ خاندانوں کو 25، 25 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
Sanghar: Sindh CM Syed Murad Ali Shah during his visit to Relief camp at Vocational Center assured the affected people his his govt’s full support. pic.twitter.com/kVu7EZDJvy
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) August 21, 2022
وفاقی وزیر شازیہ عطا مری نے کہا کہ مختلف اظلاع کو آفت زدہ قرار دینے کے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد صوبائی حکومت این ڈی ایم اے کو متاثرین کی رپورٹ دی گی اس کے بعد متاثرین خاندانوں میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت مستحق لوگوں کی مالی مدد کی جائے گی۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد ایک طریقہ کار کے تحت کی جائے گی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت بارش متاثرین کوفی خاندان 25 ہزار دیے جائیں گے غریب ترین لوگوں کا تعین کرنے کے لیے ڈیٹا بیس استعمال کریں گے۔
انہوں کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ملنے والی رقم سے ناجائز کٹوتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والے ایجنٹس اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پی ڈی ایم اے بتا چکی ہے کہ 20 اگست تک صوبے بھر میں 14 لاکھ افراد متاثر ہوئے جن میں سے 4 لاکھ لوگ بے گھر بھی ہوئے۔
سندھ بھر میں 17 سے 19 اگست تک مسلسل دو دن تک ہونے والی بارشوں نے صوبے میں تباہی مچائی اورسندھ بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔