اجمل ساوند، قائم علی شاہ، مائی ڈھائی، سراج میمن سمیت سندھ کی 80 سے زائد شخصیات کو سول ایوارڈز دے دیے گئے

سید قائم علی شاہ، قبائلی تصادم میں قتل کیے جانے والے پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند، ڈانسر و آرٹسٹ شیما کرمانی، گلوکارہ مائی ڈھائی اور سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) ڈاکٹر امجد سراج میمن سمیت مجموعی طور پر 696 شخصیات کو ان کی خدمات کے عوض سول ایوارڈز دے دیے۔

سندھ سے تعلق رکھنے والی 76 شخصیات کو گورنر سندھ نے ایوارڈز دیے۔

یوم پاکستان کے موقع پر گورنرہاؤس سندھ میں مختلف شخصیات میں صدارتی سول ایوارز تقسیم کئے گئے۔

گورنر سندھ نے کندھ کوٹ ایٹ کشمور میں قتل کیے پروفیسر اجمل ساوند، اداکار قادر بخش مٹھو, نصیر مرزا، قائم علی شاہ اور مائی ڈھائی سمیت 76 شخصیات کو سول اعزازات سے نوازا۔

گورنر ہاؤس سندھ میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 76 افراد میں سول ایوارڈز تقسیم کئے ۔

اجمل ساوند، قائم علی شاہ اور مائی ڈھائی سمیت 696 شخصیات کو سول ایوارڈز دینے کا اعلان

گورنر سندھ نے 18افراد کو ستارہ امتیاز، 8کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی ، 7 کو تمغہ شجاعت اور 43 افراد کو تمغہ امتیاز دیے۔

گورنر سندھ نے پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن، پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق حسن، ملائیکہ جنید، ستیش چندرا آنند، سائرہ فرقان، عبدالواحد مسقاتیہ، سعید اللہ والا، امینہ علی گینی، ڈاکٹر امان اللہ قاسم مچھیارا، عبدالعزیز میمن، ڈاکٹر سید کلیم امام، مروین فرانسز لوبو، مرزا اختیار بیگ، محمد عارف حبیب، ڈاکٹر محمد سہیل خان راجپوت، درید قریشی، پروفیسر مفتی منیب الرحمان اور ڈاکٹر نعیم الظفر کوستارہ امتیاز سے نوازا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دھائی بائی عرف مائی دھائی، عبدالجبار گل، قادر بخش مٹھو، عدنان صدیقی، مشکور رضا خان، شیما کرمانی، نصیر بیگ مرزا اور افضل احمد سید کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا ۔

کامران ٹیسوری نے عبدالمالک بھٹو ( شہید )، عبدالمالک کمانگر ( شہید)، دین محمد لغاری ( شہید)، جتوئی پتافی ( شہید)، محمد سلیم چاچڑ ( شہید)، محمد ارشد خان جدون ( شہید) اور عبدالناصر کو تمغہ شجاعت کا اعزاز دیا۔

ڈاکٹر خالد بن شاہین، سید نقی حیدر نقوی، زیبر امام ملک، مرلی دھر داوانی، ڈاکٹر محمد اجمل ساوند (شھید)، ڈاکٹر حسن عمران آفریدی، انور امجد، پروفیسر ڈاکٹر ندیم قمر، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی، ڈاکٹر یاسر عرفات گبول، ڈاکٹر اویس احمد لکھیار، ارباب خان کھوسو، ڈاکٹر عاصمہ ابراہیم ، سید غالب باقر، غلام عباس خاصخیلی ، مشتاق علی لاشاری، بندہ علی ، محمد رحمت اللہ خان دریا زئی، خان شاہ نواز ملہی، اے ایس رند، فضاءعلی مرزا، ڈاکٹر سید عقیل عباس جعفری، علی دوست عاجز، انور سن رائے، ڈاکٹر مشتاق علی لغاری، زاہد سعید، سلیم رزاق تابانی، ڈاکٹر سید سیف الرحمان، فضل کریم دادا بھائی، سید ظفر عباس، محمد آصف جمیل، سید مرتضی علی شاہ، فاروق محبوب، آفاق احمد قریشی، حاجی مسعود پاریکھ، ضیاءاللہ خان،حسن قطب الدین سید، ڈاکٹر شفقت اللہ شیخ (مرحوم)، ولایت علی گوپانگ (مرحوم)، ڈاکٹر قربان علی سومرو (مرحوم)، عبدالخالق (مرحوم)، محمد عثمان (مرحوم) اور ڈاکٹر زبیدہ ستار (مرحومہ ) کو تمغہ امتیاز کا اعزاز دیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس جشن آزادی کے موقع پر ریاست پاکستان نے سماجی و عوامی خدمات، تعلیم، سائنس، فن،ادب،ثقافت،بہادری،صحافت اور کوویڈ-19کے دوران طبی شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے پر 696 ملکی اور غیرملکی شخصیات کو پاکستان سول ایوارڈز دینے کی منظوری دی تھی، ان شخصیات کو چاروں صوبوں کے گورنر ہائوسز، ایوان صدر اسلام آباد اور بیرون ممالک پاکستان کے سفارت خانوں میں 23 مارچ کو ایوارڈز دیے گئے۔