بارشوں کا ستم، ایک ہی دن میں سندھ کے سوا دو لاکھ لوگ بے گھر

شکارپور میں بھی لوگ بے گھر ہوگئے—فوٹو: ٹوئٹر

صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق سندھ بھر میں جاری شدید بارشوں کے باعث 24 گھنٹوں کے دوران سوا دو لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، جس کے بعد بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھے سات لاکھ تک جا پہنچی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 20 اور 21 اگست کے درمیان صوبے میں تیز بارشوں کے باعث مجموعی طور پر ڈھائی لاکھ کے قریب لوگ متاثر ہوئے اور 70 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا۔

اسی عرصے کے دوران صوبے میں حادثات کے دوران بچوں اور خواتین سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے اور یہ اموات وہ ہیں جو کہ بارش کے دوران گھر منہدم ہونے اور سیلابی ریلے میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئیں۔

 

تازہ اعداد و شمار کے بعد 21 اگست تک سندھ بھر میں باشوں سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 16 لاکھ سے زائد جب کہ بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھے 7 لاکھ تک جا پہنچی اور اموات کی تعداد بڑھ کر 213 ہوگئی۔

بارشوں سے صوبے بھر میں سب سے زیادہ بچے 111 جاں بحق ہوئے، دوسرے نمبر 85 مرد جب کہ 35 خواتین بھی جان کی بازی ہار گئیں اور مجموعی طور پر 4 لاکھ سے زائد گھر منہدم ہوچکے۔

 

بارشوں سے صوبے بھر میں 15 لاکھ ایکڑ کے قریب فصلیں بھی تباہ ہوئیں اور دو ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 20 اور 21 اگست کے درمیان بھی سب سے زیادہ بارشیں شمالی سندھ میں ہوئیں اور سب سے زیادہ متاثر ضلع قمبر ایٹ شہداد کوٹ رہا، جس کے بعد گھوٹکی، پھر جیکب آباد اور پھر لاڑکانہ میں شدید بارشیں ہوئیں۔