بارشیں نہ رکیں، ایک دن میں مزید ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر

سندھ بھر میں 10 دن سے کہیں زیادہ تو کہیں ہلکی بارشیں مسلسل جاری ہیں—فوٹو: ٹوئٹر

صوبے بھر میں 17 اگست کے بعد شروع ہونے والی بارشیں 23 اگست تک نہ رک سکی تھیں، جس وجہ سے سندھ بھر میں یومیہ ڈیڑھ سے ڈھائی لاکھ افراد بے گھر ہو رہے ہیں۔

صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے بھر میں 21 اور 22 اگست کے درمیان 24 گھنٹوں کے دوران مزید ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر ہوئے، جس سے مجموعی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 9 لاکھ تک جا پہنچی۔

صوبے بھر میں بارشیں نہ رکنے کی وجہ سے جہاں کئی دیہات اور شہروں کا رابطہ منقطع ہوگیا، وہیں مزید ہزاروں گھر بھی منہدم ہوگئے اور غذائی قلت کے باعث بھی لوگوں کی اموات ہونے لگیں۔

 

شمالی اور وسطی سندھ کے تقریبا تمام اضلاع کے دیہات بری طرح متاثر ہوچکے ہیں اور ہر تیسرے گائوں کا رابطہ شہر سے منقطع ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

صوبے بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 30 اموات بھی ہوئیں، جس سے اموات کی تعداد بڑھ کر 263 تک جا پہنچی، جن میں سے 120 بچے شامل ہیں۔

اہم اعداد و شمار- 22 اگست تک

متاثر افراد کی تعداد – 19 لاکھ 14 ہزار

بے گھر ہونے والے افراد – 9 لاکھ کے قریب

تباہ شدہ فصلیں – 16 لاکھ ایکڑ

اموات – 263

زخمی -700 سے زائد

تباہ شدہ مکانات – ایک لاکھ سے زائد