سندھ حکومت کا محض ڈیڑھ لاکھ متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کا دعویٰ
صوبے میں 22 اگست تک صرف 989 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے تھے—فوٹو: پی ڈی ایم اے سندھ
سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک صرف ڈیڑھ لاکھ تک افراد کو ریلیف فراہم کیا جا چکا ہے جب کہ حکومت نے صوبے بھر میں ایک ہزار ریلیف کیمپس بھی قائم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
محکمہ ریلیف کے تحت کام کرنے والی صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) نے اپنی 22 اگست کو جای کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ اب تک بارش اور سیلاب سے متاثر ایک لاکھ 49 ہزار 658 افراد کو ریلیف فراہم کیا جا چکا تھا۔
ساتھ ہی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ صوبے بھر میں 989 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے تھے، جس میں سے سب سے زیادہ کیمپس 290 لاڑکانہ میں قائم کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے نے دعویٰ کیا کہ سانگھڑ میں 151 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں جب کہ جیکب آباد میں 112 اور شہید بینظیر آباد (سابقہ نوابشاہ) میں 107 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ پی ڈی ایم اے نے اسی رپورٹ میں اعتراف کیا کہ اب تک صوبے میں 19 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جس میں سے 9 لاکھ تک لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
یعنی سندھ حکومت تاحال بے گھر ہونے والے افراد کو بھی عارضی رہائش فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
سندھ حکومت کا محض ڈیڑھ لاکھ متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کا دعویٰ
صوبے میں 22 اگست تک 989 ریلیف کیمپس بھی قائم کیے گئے تھے: پی ڈی ایم اے سندھ#SindhNeedsDisasterRelief #SindhFlood2022 #SindhRains pic.twitter.com/AKFgVtFY1N
— Sindh Matters – سندھ میٹرز (@SindhMatters) August 24, 2022