سندھ میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فوج طلب

—فائل فوٹو: ٹوئٹر

صوبائی حکومت نے سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے  کے لیے پاک فوج کو مدد کے طلب کرلیا، اس ضمن میں صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پاک فوج کو خط بھیج دیا۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے پاک فوج کو 23 اگست کو بھیجے گئے خط میں ریسکیو آپریشن کے لیے مدد مانگی گئی ہے۔

خط میں فوج کی درخواست کی گئی ہے کہ متاثرین کو پھنسے ہوئے علاقوں سے نکالنے کے لیے جلد سے جلد فورس فراہم کی جائے۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ فوجی جوانوں کو سندھ کے تمام متاثرہ اضلاع میں بھیجا جائے گا جو کہ پانی اور سیلاب میں پھنسے افراد کو نکالنے کا کام کریں گے۔

سندھ بھر میں 17 اگست کے بعد مسلسل بارشیں ہو رہی ہیں، جس وجہ سے تقریبا پورا صوبہ متاثر ہوا ہے، کئی اضلاع کے درجنوں دیہات کا شدید سیلابی صورتحال کے بعد شہروں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے اور لوگ چند دن سے سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔

مسلسل بارشیں ہونے کی وجہ سے جہاں دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، وہیں شہروں میں بھی شدید نقصان ہوا ہے اور کئی شہروں میں 5 فٹ تک پانی جمع ہوگیا، جس سے وہاں کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے۔

بارشوں کے بعد سیلاب آنے سے سندھ بھر میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی اور درجنوں دیہات میں بچے اور خواتین دو دن سے بھوکے ہیں مگر تاحال صوبائی حکومت کی امدادی ٹیمیں وہاں  نہیں پہنچ پائیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق سندھ بھر میں 22 اگست سے سیلاب سے 19 لاکھ متاثر ہو چکے تھے، جن میں سے 9 لاکھ افراد مکمل طور پر بے گھر ہوچکے تھے۔

بارشوں کے دوران مختلف حادثات سے 22 اگست تک 263 افراد جاں بحق ہو چکے تھے، جن میں سے 120 بچے ہیں جب کہ 700 سے زائد لوگ زخمی بھی ہوچکے ہیں۔

صوبے بھر میں ایک لاکھ سے زائد مکانات مکمل طور منہدم ہو چکے ہیں اور لاکھوں مکانات جزوری طور پر متاثر ہوئے ہیں، شدید بارشوں کی وجہ سے بازار، اسکول اور اسپتالیں بھی بند ہو چکی ہیں جب کہ کئی شہروں کا ایک دوسرے سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا اور تمام علاقوں میں بجلی اور گیس کی فراہمی بھی معطل ہیں۔