سیلاب متاثرین کو امدادی رقم کیسے ملے گی؟
وفاقی حکومت نے سندھ سمیت ملک بھر کے سیلاب متاثرین کو امدادی رقم دینے کا اعلان کردیا جب کہ امدادی رقم کی فوری فراہمی کا آغاز بھی صوبہ بلوچستان سے کردیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ انہوں نے ملک بھر کے سیلاب متاثرین کے لیے 37 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کرنے کی ہدایات کردیں، جس کے تحت ہر متاثر خاندان کو فوری طور پر 25 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے اور امدادی رقم تقسیم کرنے کا آغاز بلوچستان سے شروع کردیا گیا۔
فلڈ ریلیف کیش پروگرام کے تحت 37.2 ارب روپے 90 لاکھ افراد تک فوری طور پر پہنچائے جارہے ہیں. یہ امدادی رقم مشترکہ سروے کے بعد جانی و مالی نقصان کی مد میں دی جانے والی رقم کے علاوہ ہے. سیلاب متاثرین کی مدد و بحالی ہمارا قومی مشن ہے.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 19, 2022
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے 15 لاکھ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر 25 ہزار کیش امداد کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے. تباہی کی شدت کو سامنے رکھتے ہوئے امدادی رقوم کی تقسیم کا آغاز بلوچستان کے سیلاب متاثرین سے کیا گیا ہے.
علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے جاری کردہ ریلف اشتہار کے مطابق ملک بھر میں بارشوں سے ہونے والی اموات کا ازالہ بھی کیا جائے گا اور متوفیوں کے خاندان کو فی کس 10 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے اور اس ضمن میں باضابطہ سروے کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں حکومت سیلاب سے منہدم ہونے والے گھرانوں کی دوبارہ تعمیر کے لیے فی گھر پانچ لاکھ روپے کی رقم بھی ادا کرے گی۔
سیلاب متاثرین کی فوری مالی امداد کیلئے 37.2 ارب روپے کے فلڈ ریلیف کیش پروگرام کا اجراء۔ pic.twitter.com/BRq98dcGbO
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) August 22, 2022
وفاقی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک بارشوں سے جاں بحق ہونے والے 493 افراد کو فی کس 10 لاکھ روپے کے چیک فراہم کردیے گئے۔
حکومت کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں رجسٹرڈ ہر متاثر خاندان کو 25 ہزار روپے امداد کا میسیج موصول ہوجائے گا اور جو لوگ اس میں رجسٹرڈ نہیں وہ 8171 پر اپنا شناختی کارڈ بھیجیں، انہیں رقم کی ادائیگی سے متعلق مطلع کیا جائے گا۔
سندھ حکومت بھی پہلے ہی بتا چکی ہے کہ ہر متاثر خاندان کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے کی فوری امدادی رقم دلوائی جائے گی۔
تاہم سندھ حکومت نے الگ سے متاثرین کے لیے کسی امداد کا اعلان نہیں کیا، البتہ حکومت نے کراچی ڈویژن کو چھوڑ کر صوبے بھر میں آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
— Prime Minister's Office (@PakPMO) August 22, 2022