سندھ کی بوہرہ داؤدی برادری عید الفطر منا رہی ہے

دنیا بھر کی طرح سندھ میں بھی داؤدی بوہرہ جماعت نے آج عید الفطر منائی۔

سندھ میں بوہرہ کمیونٹی کے زیادہ تر افراد کراچی ڈویژن میں آباد ہیں، تاہم ان کی محدود آبادی حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن میں بھی ہے۔

بوہرہ افراد اپنے لباس، لہجے اور طرز زندگی سے سب سے مختلف دکھائی دیتے ہیں، سیدھے سادے لب و لہجے اور اپنی ہی چھوٹی دنیا میں مگن رہنے والے بوہرہ افراد کی دنیا دوسروں سے الگ ہے، ۔کھانےکے طور طریقے، ذائقے، پہناوے، عبادت گاہیں، ۔یہاں تک کہ خواتین کا برقع بھی الگ اور بہت دلکش ہوتا ہے، جسے ’ردا‘ کہا جاتا ہے۔

داؤدی بوہرہ اہل تشیع کی اسماعیلی شاخ کا ایک ذیلی فرقہ ہے۔ شیعہ حضرا ت بارہ اماموں کو مانتے ہیں جبکہ بوہری فرقے کے لوگ امام جعفر صادق کے بعد کسی بھی امام کو نہیں مانتے۔بوہری فرقہ کے عقائد اور شیعہ رافضیوں کے عقائد میں کوئی خاص فرق نہیں ہے بلکہ بوہری فرقہ دراصل رافضیوں کی ہی ایک شاخ ہے۔

داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا سندھ پہنچ گئے، بوہرہ کون ہیں؟

مورخین کا ماننا ہے کہ داودی بوہرہ اسماعیلی فرقے کے پیروکار اصل میں مستعلیہ گروہ کی بھارتی اور پاکستانی شاخ کے ہندو تھے جو بعد میں مسلمان ہوئے۔

بوہرہ جماعت کے عید کے اجتماعات سندھ کے مختلف شہروں کے علاقوں میں ہوئے۔

دارالحکومت کراچی کے علاقے صدر میں واقع مرکزی جامع میں نمازادا کی گئی،جس میں بڑی تعداد میں بوہری برادری نےشرکت کی، علی الصبح ہونےوالی نمازعید میں بچے ،بزرگ بھی بڑی تعداد میں نماز عید کی ادائیگی کے لیےموجود تھے۔

نماز عید میں ملک وقوم کے لئےخصوصی دعائیں کی گئیں خاص طور پر فلسطین مسلمانوں کے لیےدعا کی گئی۔