سندھ کے سیلاب متاثرین کو ’قبضا خور‘ کہنے پر مصطفیٰ کمال پر تنقید
لوگوں نے مصطفیٰ کمال کو آڑے ہاتھوں لیا—اسکرین شاٹ
پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما سید مصطفیٰ کمال کو سندھ کے سیلاب متاثرین کو قبضا خور قرار دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صوبے کے زیادہ تر ٹوئٹر صارفین نے مصطفیٰ کمال کے بیان کو تنگ نظری اور لسانی فسادات پھیلانے کی کڑی قرار دیتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ کراچی صوبائی دارالحکومت ہے اور پورے صوبے کے لوگ یہاں آکر آباد ہو سکتے ہیں۔
کراچی پر قبضہ کرنے کے لیے سیلاب زدگان کو کراچی لایا جا رہا ہے، مصطفي کمال،
Shame on you @Senatorkamal pic.twitter.com/UEOOqF2NxZ— Sartaj Ahmed (@SartajAhmedTurk) August 27, 2022
ٹوئٹر صارفین نے مصطفیٰ کمال کی جانب سے 27 اگست کو میڈیا سے کی گئی بات کی کلپ شیئر کرتے ہوئے ان کے بیان کو نامناسب قرار دیا۔
مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اگرچہ صوبے میں بلدیاتی نظام اور انتخابات کی بات کی، تاہم انہوں نے اس دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کے کراچی آکر پناہ لینے کے معاملے پر بھی بات کی۔
اس دکھ کی گھڑی میں آپ کے الفاظ کے دیئے یہ زخم شاید کوئی نہ بھولے. اس مشکل گھڑی میں بھی آپ کو سیاست سوجھی!؟ کیا اچھا ہوتا کہ اس درد کے موسم میں متاثرین کو اس طرح خوش کہتےجیسےکبھی، اسی دھرتی کے لوگوں نے کیا تھا.#SindhNeedsDisasterRelief #Sindhfloods https://t.co/GPWJR7uHWH
— Qazi Asif (@q_Asif) August 27, 2022
انہوں نے براہ راست سیلاب متاثرین کو قبضا مافیا کہنے کے بجائے کہا کہ متاثرین کے نام پر کچھ قبضا خور سرگرم ہوگئے ہیں اور وہ متاثرین کی آڑ میں دارالحکومت کی زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق متاثرین جہاں چاہیں رہیں مگر ان کے نام پر جو قبضا مافیا سرگرم ہوگئے ہیں، ان پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
Everybody knows who operates him, frustration mountains, he has been rejected by people of Karachi, now playing dirty game…
Urdu speaking brothers have left him, he cant win a seat of councilor in Karachi now….who is he objecting on those who coming in own capital#RIP#PSP https://t.co/YvP6FEG0kA— Majid Maqsood (@majidmaqsood) August 27, 2022
لوگوں نے مصطفیٰ کمال کی مذکورہ کلپ شیئر کرتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ متاثرین کو قبضہ مافیا قرار دیا جا رہا ہے۔
صحافی قاضی آصف نے مصطفیٰ کمال کے بیان پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے لکھا کہ اس دکھ کی گھڑی میں ان کے الفاظ کے زخم شاید کوئی نہ بھولے. اس مشکل گھڑی میں بھی انہیں سیاست سوجھی!؟
قبضہ کے الزام ان پر لگایا جارہا ہے جن کی یہ دھرتی ہے اور لگا وہ رہے ہیں جن کو ان دھرتی والوں نے پناہ دی عجیب مذاق ہے اگر آپ لوگ، لوگوں کی مدد نہیں کر سکتے تو کم از کم خاموشی اختیار کر سکتے ہیں اتنی نفرت ان لوگوں سے جو پہلے ہی متاثرین ہیں مصطفی کمال شرم کریں شرم… pic.twitter.com/QIHTvzu5T5
— Azad | آزاد (@AzadAli7786) August 27, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس درد کے موسم میں متاثرین کو اس طرح خوش کہتے جیسےکبھی، اسی دھرتی کے لوگوں نے انہیں کیا تھا.
براڈکاسٹر اور سماجی کارکن ماجد مقصود نے بھی مصطفیٰ کمال کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ پی ایس پی چیئرمین کا بیان تعصب پر مبنی ہے اور ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ کس کے اشارے پر ایسی باتیں کر رہے ہیں اور یہ اردو بولنے والے لوگ اس تنگ نظر شخص کو مسترد کر چکے ہیں، یہ کونسلری کی ایک سیٹ تک نہیں جیت پاتے۔
یہ مصطفے کمال کا بیان شیٸر کرکے لعنت زدہ تعصبی اخروٹ اصل میں اپنے اندر کا تعصب نکال رہے ہیں۔اگر اس بیان میں یہ لکھا ہوتا کہ KP کے سیلاب یا جنگ متاثرین قبضہ خور سندھ میں لاۓجارہےہیں تویہ بیان شیٸر کرتا؟ بلکل نہیں کرتا۔سندھ میں شرپسندی اور لسانی فسادکی شروعات ہمیشہ یہ عناصر کرتےہیں https://t.co/SbwOXRJLUC
— مصطفی مهراڻ 🙏 Mustafa Mehran (@Mustafa3113) August 27, 2022
آزاد علی نامی صارف نے لکھا کہ مصطفیٰ کمال کی جانب سے متاثرین پر قبضے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں،
انہوں نے لکھا کہ قبضے کے الزامات ان پر لگائے جا رہے ہیں کی یہ دھرتی ہے اور لگا وہ رہے ہیں جن کو ان دھرتی والوں نے پناہ دی تھی، انہوں نے مزید لکھا کہ عجیب مذاق ہے اگر آپ لوگ، لوگوں کی مدد نہیں کر سکتے تو کم از کم خاموشی اختیار کر سکتے ہیں اتنی نفرت ان لوگوں سے جو پہلے ہی متاثرین ہیں مصطفی کمال شرم کریں شرم!۔
پہلی بات تو کراچی سندھ کا کیپیٹل ہے سو ہم سندھی اپنی دھرتی میں کہیں پے بھی رہ سکتے ہیں باقی تم لوگوں میں انسانیت ختم ہو چکی ہے جو اس مشکل وقت میں بہی سیاست کر رے ہو۔لعنت ہو تم پر ۔
— Haq Abro 🇦🇺 (@HaqAbro1) August 27, 2022
ان کے علاوہ بھی دیگر لوگوں نے مصطفیٰ کمال کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان کے بیانات پر ریاستی اداروں کو نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ صوبے کے بعض علاقوں سے کچھ سیلاب متاثرین دو دن پہلے دارالحکومت پہنچے تھے، صوبے بھر میں حالیہ بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے سوا کروڑ لوگ متاثر ہوچکے ہیں اور 20 لاکھ سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
Shame on you @Senatorkamal https://t.co/SRmgOIOUkC
— Hameed Diplai (@Hameeddiplai) August 27, 2022