آٹھویں جماعت کی طالبہ نے اسکول کی فیس سیلاب متاثرین میں تقسیم کردی

لوگوں نے بچی کی تعریفیں کیں—فوٹو: مصطفیٰ جمال شر، فیس بک

سندھ بھر میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جہاں معزور افراد بھی بڑھ چڑھ کر اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، وہیں گداگری کرنے والے لوگوں کو بھی سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے چندہ دیتے ہوئے دیکھا گیا۔

اسی طرح غریب سے غریب لوگوں نے بھی سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے فنڈز فراہم کیے، تاہم میرپورخاص کی ایک طالبہ نے نئی مثال قائم کردی۔

میرپورخاص کے چھوٹے سے شہر میرواہ گورچانی کی جواں سالہ طالبہ نے کیڈٹ کالج میں داخلہ کے لیے جمع کی گئی اپنی تمام فیس سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے عطیہ کردی۔

سماجی رہنما مصطفیٰ جمال شر نے اپنی فیس بک پوسٹ میں سیلاب متاثرین میں اپنی اسکول کی فیس عطیہ کرنے والی آٹھویں کلاس کی طالبہ کوثر گل بنت گلزار خاصخیلی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ جواں سالہ بچی نے کیڈٹ خالج میں سیلف ایڈمشن کے لیے 80 ہزار روپے جمع کیے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بچی نے کالج کے داخلہ کے لیے جمع کی گئی تمام 80 ہزار روپے کی رقم سیلاب متاثرین میں تقسیم کردیے۔

رابطہ کرنے پر مصطفیٰ جمال شر نے سندھ میٹرس کو بتایا کہ متاثرین میں اسکول کی فیس تقسیم کرنے والی بچی علاقے کے معزز سماجی رہنما اور صحافی کی بھتیجی ہے، جنہوں نے انہیں بتایا کہ ان کی بھتیجی نے علاقے کے متاثرین میں اپنی جمع کی گئی فیس تقسیم کی۔

بچی کے جذبے کو دیکھ کر کئی لوگوں نے ان کی تعریفیں کیں اور دعا کی کہ سندھ دھرتی کی تمام بچیاں ان کی طرح ہوں جو اپنے لوگوں کے لیے اپنی دولت تک قربان کردیں۔