جیکب آباد کی پولیو ورکر کو کاری قرار دینے والا شوہر گرفتار، پولیس نے خاتون کی حفاظت کے لیے چوکی قائم کردی

جیکب آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ریپ کا شکار بننے والی لیڈی پولیو ورکر کو کاری قرار دینے والے شوہر اور دیور کو گرفتار کرکے خاتون کی حفاظت کے لیے پولیس پکٹ قائم کردی۔

پولیو مہم کے دوران مبینہ ریپ کا نشانہ بننے والی پولیو ورکر کو دھمکانے والے شوہر اور دو دیگر افراد کو پولیس نے گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ تینوں ملزمان کے خلاف صدر تھانہ میں مقدمہ بھی درج کردیا۔

جیکب آباد کی رہائشی پولیو ورکر کو ایک روز قبل شوہر نے کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا تھا۔

جیکب آباد میں ریپ کا نشانہ بننے والی لیڈی ورکر کو شوہر نے کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا

متاثرہ خاتون کو مبینہ قتل کرنے کی دھمکی دینے پر پولیس نے خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پانچ پولیس اہلکاروں پر مشتمل پولیس پکٹ قائم کردی۔

لیڈی ہیلتھ ورکر کی موجودہ رہائش گاہ پر پانچ پولیس اہلکار 24 گھنٹے تحفظ دینے کے لئے ڈیوٹی دیں گے۔

متاثرہ خاتون کی جانب سے دھمکی دینے پر شوہر اور دونوں دیوروں کی شکایت کرنے پر سینیئر سپرنٹینڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سمیر نور چنا کی جانب سے خاتون کے شوہر نصیر انڑ، دیور نظیر اور بشیر انڑ کو پولیس نے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا اور تینوں کے خلاف دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرکے صدر تھانہ میں لاک اپ کردیا۔

خاتون کے ساتھ مبینہ ریپ کا واقعہ 12 ستمبر کو پیش آیا تھا، 13 ستمبر کو پولیس نے خاتون کو عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں انہوں نے اپنے ساتھ ریپ کا بیان دیا تھا۔

خاتون کے بیان کے بعد پولیس نے ریپ کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا تھا، بعد ازاں خاتون نے خاندانی دباؤ پر اپنے ساتھ ریپ سے انکار کیا تھا اور شوہر نے انہیں 15 ستمبر کو کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا تھا۔

اب پولیس نے متاثرہ خاتون کی حفاظت کے لیے پولیس پکٹ قائم کرتے ہوئے انہیں دھمکانے پر ان ہے شوہر اور دو دیواروں کو بھی گرفتار کرلیا۔