ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، بال، ناخن جلد جلی ہوئی تھی: ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

عمرکوٹ و میرپورخاص کے درمیان پولیس کی تحویل میں مبینہ توہین مذہب کے الزام میں قتل کیے گئے ڈاکٹر شاہنواز کی قبر کشائی کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کی چاروں پسلیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئیں، چہرے اور سر کی کھال، ہاتھوں کے ناخن اور پاوں جلے ہوئے پائے گئے۔

ابتدائی رپورٹ کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی مفصل رپورٹ ایک ماہ بعد آئے گی۔

ڈاکٹر شاہنواز کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم 16اکتوبر کو کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی قبر کشائی، سخت سیکیورٹی میں پوسٹ مارٹم مکمل

توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور اس کے بعد کے واقعات کی تحقیقات کیلئے سندھ حکومت نے اعلی سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی۔

ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو گرفتار کرکے میرپور خاص پولیس کےحوالے کیا، میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پولیس نے سن کے قتل کو مقابلے کا نام دینے کی کوشش کی، اس واقعہ نے سندھ پولیس کے امیج کو خراب کیا۔

بعد ازاں انہیں قتل کرنے والے افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی دائر کیا گیا تھا۔

سندھ حکومت کا ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کی عدالتی تحقیق کے لیے ہائی کورٹ کو خط