سیہون کو بچانے کے لیے منچھر جھیل کو کٹ لگادیا گیا، 200 گوٹھ ڈوب گئے
منچھر جھیل کو کٹ لگانے کے باوجود پانی کا دبائو کم نہیں ہوا—اسکرین شاٹ
میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل منچھر میں خطرناک حد تک پانی بڑھ جانے کے بعد اسے باغ یوسف گوٹھ کے سامنے آر ڈی 14 اور 15 کے درمیان 100 فٹ کا کٹ دے کر پانی کو یوسی بوبک، یوسی چنا، یوسی آراضی، یوسی واھڑ اور یوسی جعفرآباد کے 200 کے قریب گوٹھ ڈوب گئے، جس سے ہزاروں لوگ بے گھرہوگئے۔
منچھر جھیل میں پانی کے دبائو بڑھنے سے سیہون شہر کے ڈوبنے کے امکانات پیدا ہوگئے تھے جب کہ اس کے ٹوٹنے سے ضلع دادو کے تعلقہ ہیڈ کوارٹر میہڑ کے ڈوبنے کے امکانات بھی تھے۔
یے اصلی اور عوامی وزیراعلی جس نے سیھون شھر کو بچانے کے لییے منچھر کو اپنے حلقے کے طرف کٹ لگوایہ تا کے شھر بچ سکے اور کم سے کم نقصان ہو اس کٹ سے میھڑ دادو جوہی وارہ ہر پانی کا ہریشر کم ہوگا شاباش سائین مراد علی شاھ صاحب @MuradAliShahPPP @SindhCMHouse https://t.co/aXfbMTpvJ5
— Dr Abdul Aziz Khoso (@DrAbdulAziz32) September 4, 2022
منچھر جھیل کو کٹ دیے جانے کے باوجود جھیل میں پانی کی شدت کم نہ ہو سکی اور 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود پانی کا دبائو برقرار رہنے پر جھیل کو مزید مقامات پر دو کٹ دے کر سیہون اور بھان سید آباد کو بچانے کی کوشش کی جائے گی۔
منچھر جھیل کو کٹ لگانے سے اگرچہ ممکنہ طور پر شہر ڈوبنے سے بچ جائیں گے مگر اس سے آس پاس کے ایک ہزار کے قریب گائوں ڈوب جائیں گے۔
آخر کار منچھر جھیل کو آر ڈی 12 ، 13 14 کے مقام پر کٹ دیا گیا
یہی کٹ پھلی دینا تھا تاکہ دوسرے شھروں پے دباؤ کم ہوتا
آب انشاللہ جلد باقی شھروں میں پانی کا دباؤ کم ہوگا pic.twitter.com/wumHiitkw9— Anum Talpur (@Anumtalpur) September 4, 2022
منچھر جھیل کے ٹوٹنے کی وجہ سے ضلع دادو کے بچے ہوئے 30 فیصد علاقے بھی ڈوب جائیں گے جب کہ دادو، جوہی، میہڑ اور آس پاس کے قریبی شہر بھی زیر آب آجائیں گے۔
علاقے میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے جبکہ میہڑ اور جوہی شہر کے رنگ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھنے کے بعد شہری بوریوں میں مٹی بھر بھر کر بندوں کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں، تاہم سندھ حکومت اور مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے حوالے سے کسی طرح کے کوئی انتظامات نہیں کیے
خدا رحم کرے۔
پاکستان کی سب سے بڑی منچھر جہیل کو کٹ لگا دیا گیا ہے مقامی لوگ محفوظ مکانات کی طرف نکلین. pic.twitter.com/vEiaNWoXlz
— Parkash Meghwar 🇵🇰🇬🇧 (@ParkashMeghwar7) September 4, 2022