صوبے کے سیلاب متاثرین کو کراچی اور حیدرآباد میں آباد کیا جائے، فیصل ایدھی

سیلاب اور بارشوں سے صوبے کے لوگ لٹ چکے، فیصل ایدھی

پاکستان کی سب سے بڑی فلاحی اور دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کا درجہ رکھنے والی تنظیم ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ بھر کے سیلاب متاثرین کو دارالحکومت کراچی اور حیدرآباد میں آباد کیا جائے۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر اور قیصر بنگالی سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور متاثرین کی حالت زار سے متعلق کی گئی پریس کانفرنس میں فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ سیلاب سے دیہات کے دیہات اجڑ گئے اور متاثرہ علاقوں میں 80 فیصد تک مکانات منہدم ہوچکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بارش اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہر چیز تباہ ہوچکی، لوگوں کے گھر منہدم ہوگئے، فصلیں ڈوب گئی اور جمع پونجی چلی گئی، لوگ بے یار و مددگار بن گئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو بہت بڑا انسانی المیہ جن لے گا، جس کی واضح ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی۔

فیصل ایدھی نے حکومت کو تجویز دی اور مطالبہ کیا کہ صوبے بھر کے سیلاب متاثرین کو کراچی اور حیدرآباد میں لاکر آباد کیا جائے، صوبائی حکومت متاثرین کے لیے جلد سے جلد سوسائٹیز کی منظوری دے تاکہ سب کچھ لٹا کر بیٹھنے والے لوگوں کو کچھ نہ کچھ تو ملے۔

ان کے مطابق پیچھے کچھ بھی نہیں بچا، اس لیے متاثرین کو بڑے شہروں میں لاکر آباد کیا جائے اور حکومت تاخیر کیے بغیر متاثرین کے لیے سوسائٹیز کی منظوری دے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالے اور وزارت صنعت و تجارت ان کی تنظیم سمیت اچھا کام کرنے والی تنظیموں کا ٹیکس بھی معاف کرے۔