میہڑ کو سیلاب سے بچانے کے لیے جوان پانی کے آگے دیوار بن گئے

سیلاب نے میہڑ شہر کے چاروں اطراف کی آبادیوں کو ڈبودیا—فوٹو: رائٹرز

تعلقہ ہیڈکوارٹر میہڑ کو سیلاب سے بچانے کے لیے جہاں شہر کی بچیاں اور خواتین مرد حضرات کے شانہ بشانہ بچائو بند باندھتی دکھائی دیں، وہیں اب شہر کے نوجوان سیلاب کے آگے دیوار بن کر لیٹ گئے۔

اس وقت میہڑ شہر چاروں طرف سے پانی کے گھیرے میں ہے اور سیلاب شہری حدود میں داخل بھی ہوچکا ہے مگر شہریوں نے شہر کو بچانے کے لیے شہر کے ارد گرد مٹی، لکڑیوں، پلاسٹک اور دیگر اشیا کی مدد سے بچائو بند بنا رکھے ہیں جب کہ شہر کو بچانے کے لیے جوانوں کو سیلاب کے سامنے لیٹ کر اپنے سینے پیش کرنے کی ویڈیوز نے بھی لوگوں کے دل جیت لیے۔

میہڑ سے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہےکہ بچائو بند کو شگاف پڑنے پر نوجوان پانی کے آگے لیٹ گئے اور انسانی دیوار بنا کر سیلاب کو روکا۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین میہڑ کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے میدان میں آگئیں 

 

نوجوانوں کی جانب سے شہر کو بچانے کے لیے سیلاب کے آگے اپنے سینے پیش کرنے اور انسانی دیوار بنائے جانے پر سندھ بھر میں ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

https://twitter.com/DrMeerZardari1/status/1566487190854565890

جوانوں کے علاوہ شہر کی خواتین اور کم عمر بچیاں اور بچے بھی شہر کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے کوشاں دکھائی دیتے ہیں اور وہ بھی بچائو بند پر ہر وقت امدادی کاموں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔

میہڑ شہر کی آبادی تقریبا پانچ لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور سیلاب نے شہر کو چاروں طرف سے لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کا دیگر علاقوں سے بھی زمینی رابطہ منقطع ہے۔

میہڑ کے قریبی شہر خیرپور ناتھن شاہ (کے این شاہ) اور گاجی کھاوڑ پہلے ہی سیلاب سے ڈوب چکے ہیں جب کہ اب سیلاب نصیرآباد شہر میں بھی داخل ہو رہا ہے۔