پانی نکالنے کی مراد علی شاہ اور نادر مگسی کی تکرار پر شہباز شریف مسکراتے رہے

وزیر اعلیٰ سندھ سجاول کے ریلیف کیمپ کے دورے کے دوران متاثرین سے بات کرتے ہوئے—فوٹو: وزیر اعلی سندھ، ٹوئٹر

سیلابی پانی کے اخراج سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی رہنما میر نادر مگسی کے درمیان ہونے والی تکرار کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف مسکراتے رہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران پانچ ستمبر کی صبح قمبر و شہداد کوٹ پہنچے، ان کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت دیگر رہنما بھی تھے۔

دورے کے دوران نادر مگسی نے وزیر اعظم اور بلاول بھٹو کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو مشورہ دیا کہ منچھر جھیل کا پانی نکالنے کے لیے دھامراھ کے قریب سیلابی پانی کو جوہی برانچ لے جائیں اور منچھر جھیل کے ذریعے پانی کو دریا میں پھینکنے کے انتظامات کریں۔

نادر مگسی کی تجویز پر وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ میہڑ شہر کے رہائشی سمجھتے ہیں کہ اگر دھامراھ کے ذریعے سیلابی پانی کو جوہی برانچ لے جایا گیا تو شہر ڈوب سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منچھر جھیل میں پہلے ہی حد سے زیادہ پانی موجود ہے، وہ پانی کو قبول نہیں کر رہا اور اس کے ذریعے دریا میں پانی نہیں جا سکتا، جس پر نادر مگسی نے کہا کہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اور دریا میں بھی پانی کم ہو رہا ہے، اس لیے یہ طریقہ آزمایا جائے۔

دونوں کی تکرار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو ان کی تکرار کے دوران مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دونوں کی تکرار کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے مداخلت کی اور انہیں بتایا کہ پہلے وزیر اعظم کوعلاقے کی صورتحال سے متعلق آگاہ کریں، اس کے بعد ہی پانی کو نکالنے سے متعلق معاملے پر مزید بحث کریں۔

دونوں کی تکرار اور بلاول بھٹو کی مداخلت کے بعد وزیر اعظم نے بھی حکم دیا کہ جلد سے جلد علاقے سے پانی کو نکالنے کے انتظامات کیے جائیں۔

لوگوں کا خیال ہے کہ اگر نادر مگسی کی تجویز پر دھامراھ کے قریب کٹ لگا کر پانی کو جوہی برانچ میں جانے دیا گیا تو اس سے میہڑ ڈوب جائے گا جب کہ لوگ نادر مگسی پر اپنے شہر قمبر و شہداد کوٹ کو بچانے کے لیے میہڑ کو ڈبونے کے الزامات بھی لگا رہے ہیں۔