جیکب آباد اور سکھر سے پولیو کیسز رپورٹ، سندھ کے کیسز کی تعداد 19 ہوگئی

شمالی اضلاع جیکب آباد اور سکھر سے مزید ایک ایک پولیو کیس سامنے آنے کے بعد صوبے میں اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 19 تک جا پہنچی۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق 13 دسمبر کو ملک میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) کے 4 کیسز کی تصدیق ہوئی، جس میں سے دو کیسز سندھ جب کہ باقی دو کیسز خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئے۔
مذکورہ چار کیسز کے بعد پاکستان بھر میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 63 تک جا پہنچی، جس میں سے 19 کا تعلق سندھ سے ہے۔
کشمور و کیماڑی سے پولیو کیسز رپورٹ، سندھ میں کیسز کی تعداد 17 ہوگئی
سندھ سے پہلی بار ضلع سکھر سے پولیو کیس سامنے آیا ہے، تاہم سکھر ڈویژن سے پہلے بھی کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
جیکب آباد سے مسلسل تیسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔
نومبر کے اختتام پر بھی سندھ کے کشمور اور کیماڑی سے دو پولیو کیسز سامنے آئے تھے۔
اس وقت صوبے میں سب سے زیادہ کیسز ضلع جیکب آباد اور کیماڑی سے ترتیب وار تین تین سامنے آ چکے ہیں۔
صوبے میں سب سے زیادہ کراچی ڈویژن سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دارالحکومت کراچی کے کیماڑی ضلع سے تین، ملیر اور ضلع شرقی سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، یعنی کراچی ڈویژن سے مجموعی طور پر پانچ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
پولیو کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر لاڑکانہ ڈویژن ہے، جہاں ضلع جیکب آباد سے تین، شکارپور سے ایک، کشمور سے ایک کیس سامنے آ چکا ہے۔
حیدرآباد ضلع اور ڈویژن سے دو پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ میرپور خاص ڈویژن کے ضلع میرپور خاص سے ایک، سانگھڑ اور سجاول سے ایک کیس سامنے آ چکا ہے۔
اسی طرح سکھر ڈویژن کے ضلع گھوٹکی سے ایک جب کہ ضلع سکھر سے بھی ایک کیس سامنے آچکا ہے۔
مجموعی طور پر سندھ بھر سے 13 دسمبر 2024 تک 19 کیسز سامنے آ چکے تھے۔