سندھ کے شہر ٹنڈو الہ یار میں منفرد طریقے سے کمر درد کا علاج
اسکرین شاٹ
سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار کے ایک نیم حکیم شخص کا دعویٰ ہے کہ ان کی جانب سے منفرد طریقے سے کمر درد کے دیرینہ مرض میں مبتلا افراد بھی ان کی جانب سے ایک ہی ڈنڈہ لگائے جانے کے بعد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
کمر درد ایک سنگین مسئلہ ہے جو کہ عام طور پر زائد العمر افراد کو درپیش رہتا ہے، تاہم اس مسئلے میں ہر عمر کے لوگ مبتلا رہتے ہیں۔
کمر کا درد عام طور پر مشکل اور غلط انداز میں اٹھنے، بیٹھنے، چلنے، سونے اور کام کرنے سمیت اسی طرح کے دیگر مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے اور پاکستان میں اس مسئلے میں لاکھوں لوگ مبتلا ہیں۔
پاکستان کی اشرافیہ بھی کمر درد کے مسئلے کا شکار رہتی ہے اور عام طور پر جن سیاستدانوں کو کسی کیس میں جیل کی سزا ہوجاتی ہے تو ان کا پرانا کمر درد پھر تیز ہوجاتا ہے، تاہم ایسے سیاستدانوں کے لیے سندھ کے ایک نیم حکیم نے منفرد علاج نکالا ہے۔
ضلع ٹنڈو الہ یار کی یوسی کھوکھر جی گوٹھ گھمرانی میں حکیم نواز علی گھمرانی نامی شخص کمر درد کا منفرد طریقے سے علاج کرتے ہیں۔
یہ شخص کمر درد میں مبتلا فرد کو چاپائی کے سہارے کھڑے ہونے کا کہتے ہیں اور حکیم صاحب مریض کی کمر کے عین اوپر ٹوٹی ہوئی دو اینٹیں رکھ کر ان اینٹوں کو پوری طاقت سے ایک ڈنڈا مارتے ہیں۔
حکیم کا دعویٰ ہے کہ کمر پر اینٹیں رکھ کر انہیں ڈنڈا مارنے سے مریض کا دیرینہ سے دیرینہ کمر درد منٹوں میں غائب ہوجاتا ہے۔
حکم مریض کو ڈنڈا مارنے کے بعد فوری طور پر چارپائی کے گرد چکر لگانے کی ہدایت کرتا ہے، جس کے بعد مریض کا کمر درد آہستہ آہستہ ختم ہوجاتا ہے۔
حکیم کی جانب سے مریض کی کمر پر اینٹیں رکھ کر انہیں پوری طاقت سے ڈنڈا مارنے کی ویڈیو سامنے آںے کے بعد لوگوں نے مذکورہ نیم حکیم کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ مریض کو زوردار ڈنڈا مارکر مار ہی ڈالیں گے۔