سیلاب متاثرین کو دو لاکھ خیمے تک نہیں دے پائے، وزیر اعلیٰ سندھ کا اعتراف

تصویر وزیر اعلیٰ سندھ، ٹوئٹر

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعتراف کیا ہے کہ عالمی اداروں اور پورے ملک کے تعاون کے باوجود تاحال حکومت صوبے کے متاثرین کو دو لاکھ خیمے تک فراہم نہیں کر پائی۔

وزیر اعلیٰ سے قبل متعدد صوبائی وزرا بیانات میں دعویٰ کر چکے ہیں کہ سندھ حکومت نے لاکھوں متاثرین کو خیمے فراہم کیے جب کہ حکومتی وزیر یہ دعوے بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ انہوں نے لاکھوں متاثرین کو عارضی کیمپس میں تمام سہولیات تک فراہم کردی ہیں۔

تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت تاحال سیلاب متاثرین کو دو لاکھ خیمے تک فراہم نہیں کر پائی۔

https://twitter.com/SindhCMHouse/status/1568882227089653764/photo/1

ٹائم نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی برسی کےموقع پر ان کے مزار پر حاضری کے وقت میڈیا سے مختصر بات کے دوران سیلاب متاثرین سے متعلق بھی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے سوا کروڑ لوگ اس وقت مصیبتوں میں ہیں اور وہ مختلف مسائل کا سامنا کر رہے ہیں لیکن ہم پورے ملک اور عالمی اداروں کے تعاون کے باوجود تاحال انہیں دو لاکھ خیمے تک فراہم کر پائے۔

https://twitter.com/SindhCMHouse/status/1568881591979753472/photo/1

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں سندھ کے دورے پر آئے ہوئے اقوام متحدہ (یو این) کے سیکریٹری جنر انتونیو گوتریس کو درخواست کی تھی کہ سندھ حکومت کو پیسے نہیں بلکہ خیمے، مچھر دانیاں اور ضرورت کی دیگر چیزیں فراہم کی جائیں۔

انہوں نے سیلاب سے تباہ کاریوں کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ کسانوں کی مدد کے لیے تین ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے، سندھ حکومت سے جتنا ہوسکا وہ متاثرین کی مدد کرے گی۔