منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں کمی، دادو کے ڈوبنے کا خطرہ ٹل گیا
دادو شہر کے ڈوبنے کے امکانات کم ہوگئے—فوٹو: آن لائن
حکام کی جانب سے منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم کرنے کے لیے نیشنل ہائی وے کو کٹ لگانے کے بعد جھیل میں پانی میں نمایاں کمی واقع ہوگئی، جس کے بعد دادو شہر کے ڈوبنے کے امکانات بھی ختم ہوگئے۔
Pakistani officials say they are breaching major highway near Dadu district to keep floodwaters away from a power grid station pic.twitter.com/6j0ObcwjcB
— TRT World Now (@TRTWorldNow) September 13, 2022
سیلاب نے دادو کے ارد گرد کی آبادیوں اور گوٹھوں کو بھی ڈبودیا ہے جب کہ شہر کے باہر موجود گرڈ اسٹیشن تک پانی پہنچ گیا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے تحرک لیے ہوئے نیشنل ہائی وے کو کٹ لگایا اور پانی کا رخ موڑتے ہوئے شہر کو ڈوبنے سے بچالیا جب کہ گرڈ اسٹیشن کے قریب بھی بچائو بند دیے گئے ہیں، تاکہ کوئی زیادہ نقصان نہ ہو۔
Authorities in southern Pakistan are building embankments to prevent flooding. ‘90% of the Dadu district is inundated,’ Syed Murtaza Ali Shah, District Commissioner of Dadu district told @Reuters https://t.co/8SrDTLyOqH pic.twitter.com/bLjdpb1UTv
— Reuters (@Reuters) September 12, 2022
اگرچہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح بہت زیادہ کم نہیں ہوئی، تاہم پانی میں معمولی کمی سے بھی مکینوں نے چین کی سانس لی اور دادو شہر کے ڈوبنے کے خطرے ختم ہونے کے بعد لاکھوں لوگ دربدر ہونے سے بچ گئے۔
دادو اور سیہون شہر کو بچانے کے لیے صوبائی حکومت نے منچھر جھیل کو مختلف مقامات پر کٹ لگاکر اگرچہ درجنوں دیہات کو ڈبودیا، تاہم شہر بچنے سے لاکھوں لوگ مشکل میں پڑنے سے بچ گئے۔
Pakistan to breach main highway to protect town of Dadu from floods https://t.co/o3LENOXWCV pic.twitter.com/IK58n5IP01
— Reuters (@Reuters) September 11, 2022
شہروں کو بچانے کے لیے منچھر کو دیے گئے کٹوں کے باعث سیہون اور دادو کے قریب 15 یوسیز کے درجنوں دیہات مکمل طور پر ڈوب گئے جب کہ دادو اور سیہون شہر کے بھی متعدد علاقوں سے زمینی رابطے منقطع ہوگئے۔
دادو شہر سے قبل اسی ضلع کا تعلقہ ہیڈ کوارٹر خیرپور ناتھن شاہ (کے این شاہ) بھی ڈوب چکا ہے جب کہ جوہی اور میہڑ کی شہری حدود تک سیلاب پہنچ چکا ہے۔
دادو ضلع سیلاب سے 70 فیصد ڈوب چکا ہے جب کہ قمبر و شہدادکوٹ بھی 50 فیصد تک سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور اب ضلع جامشورو کے تعلقہ سیہون پر سیلاب کا دبائو ہے۔
After hard work of 36 hours, #Pakistan Army Engineers Corps constructed a 2.4 kilometre embankment around the grid station due to which it remained safe and no power disruption occurred in #Dadu. People of the area expressed gratitude to #PakistanArmy for this timely action. pic.twitter.com/5LDZHB57q0
— Wali Khan (@WaliKhan_TK) September 12, 2022