منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں کمی، دادو کے ڈوبنے کا خطرہ ٹل گیا

دادو شہر کے ڈوبنے کے امکانات کم ہوگئے—فوٹو: آن لائن

حکام کی جانب سے منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم کرنے کے لیے نیشنل ہائی وے کو کٹ لگانے کے بعد جھیل میں پانی میں نمایاں کمی واقع ہوگئی، جس کے بعد دادو شہر کے ڈوبنے کے امکانات بھی ختم ہوگئے۔

سیلاب نے دادو کے ارد گرد کی آبادیوں اور گوٹھوں کو بھی ڈبودیا ہے جب کہ شہر کے باہر موجود گرڈ اسٹیشن تک پانی پہنچ گیا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے تحرک لیے ہوئے نیشنل ہائی وے کو کٹ لگایا اور پانی کا رخ موڑتے ہوئے شہر کو ڈوبنے سے بچالیا جب کہ گرڈ اسٹیشن کے قریب بھی بچائو بند دیے گئے ہیں، تاکہ کوئی زیادہ نقصان نہ ہو۔

اگرچہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح بہت زیادہ کم نہیں ہوئی، تاہم پانی میں معمولی کمی سے بھی مکینوں نے چین کی سانس لی اور دادو شہر کے ڈوبنے کے خطرے ختم ہونے کے بعد لاکھوں لوگ دربدر ہونے سے بچ گئے۔

دادو اور سیہون شہر کو بچانے کے لیے صوبائی حکومت نے منچھر جھیل کو مختلف مقامات پر کٹ لگاکر اگرچہ درجنوں دیہات کو ڈبودیا، تاہم شہر بچنے سے لاکھوں لوگ مشکل میں پڑنے سے بچ گئے۔

شہروں کو بچانے کے لیے منچھر کو دیے گئے کٹوں کے باعث سیہون اور دادو کے قریب 15 یوسیز کے درجنوں دیہات مکمل طور پر ڈوب گئے جب کہ دادو اور سیہون شہر کے بھی متعدد علاقوں سے زمینی رابطے منقطع ہوگئے۔

دادو شہر سے قبل اسی ضلع کا تعلقہ ہیڈ کوارٹر خیرپور ناتھن شاہ (کے این شاہ) بھی ڈوب چکا ہے جب کہ جوہی اور میہڑ کی شہری حدود تک سیلاب پہنچ چکا ہے۔

دادو ضلع سیلاب سے 70 فیصد ڈوب چکا ہے جب کہ قمبر و شہدادکوٹ بھی 50 فیصد تک سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور اب ضلع جامشورو کے تعلقہ سیہون پر سیلاب کا دبائو ہے۔