آصف علی زرداری 15 دن بعد اسپتال سے ڈسچارج

فوٹو- ٹوئٹر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو تقریبا 15 دن اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 9 اکتوبر کو ڈسچارج کردیا گیا۔

آصف علی زرداری گزشتہ ماہ 27 ستمبر سے ضیاالدین اسپتال میں زیر علاج تھے اور ان کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری پہلے ہی تصدیق کر چکی تھیں کہ ان کے والد کے پھیپھڑوں کے قریب پانی بھر گیا تھا، جسے پروسیجر کے ذریعے نکال دیا گیا۔

بعد ازاں سوشل میڈیا پر ان کی صحت سے متعلق افواہیں پھیلیں کہ انہیں چوتھے درجے کا کینسر لاحق ہے اور ڈاکٹرز نے انہیں جواب دے دیا ہے، تاہم ایسی افواہوں کے بعد ڈاکٹر عاصم نے وضاحت کی تھی کہ تمام رپورٹس غلط ہیں، آصف علی زرداری کی صحت بتریج بہتر ہو رہی ہے۔

ڈاکٹر عاصم نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ سابق صدر کے نظام تنفس کی فزیو کی جا رہی ہے اور ان کی صحت بہتری کی جانب رواں ہے اور انہیں جلد اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دی جائے گی اور انٹرنیٹ پر پھیلنے والی افواہوں پر یقین نہ کیا جائے۔

انہون نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں بتایا کہ سابق صدر ایک یا دو روز میں اسپتال سے ڈسچارج ہوجائیں گے اور اب آصف علی زرداری کو ڈسچارج کردیا گیا۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ آصف علی زرداری کو طبیعت بہتر ہونے پر ڈسچارج کردیا گیا اور اب وہ اپنی رہائش گاہ بلاول ہائوس میں قیام کریں گے۔

آصف علی زرداری کے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں نے اس پر دلچسپ تبصرے بھی کیے۔