کامران ٹیسوری نے حلف اٹھانے کے بعد گورنر سندھ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
اسکرین شاٹ
کامران ٹیسوری کو گزشتہ 6 ماہ سے گورنر بنائے جانے کی چہ مگوئیاں تھیں جب کہ اس دوران ایم کیو ایم کی خاتون نسرین جلیل کا نام بھی گورنر کے لیے سامنے آتا رہا۔
سندھ میں گورنر شپ کی تبدیلی کی چہ مگوئیاں رواں برس اپریل میں اس وقت ہوئیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت ختم ہوئی، جس کے بعد 11 اپریل کو اس وقت کے گورنر عمران اسماعیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
عمران اسماعیل کے استعفیٰ کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی قائم مقام گورنر کی خدمات سر انجام دیتے رہے تھے مگر 9 اکتوبر کو صدر پاکستان نے کامران ٹیسوری کو گورنر مقرر کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد انہوں نے 10 اکتوبر کو حلف اٹھایا تھا۔
کامران ٹیسوری کی حلف برادری تقریب گورنر ہائوس میں منعقد ہوئی، جس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے محمد کامران خان ٹیسوری سے گورنر سندھ کے عہدہ کا حلف لیا۔
تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج خان درانی، صوبائی وزراء امتیاز شیخ، سعید غنی، پرنسپل سیکرٹری گورنر سندھ ڈاکٹر سید سیف الرحمان، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سمیت دیگر افسران بھی شریک تھے ۔ تقریب میں رکن قومی اسمبلی اور کنوینر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سابق میئر وسیم اختر، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب ، رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وقار مہدی نے بھی شرکت کی۔ گورنرسند ھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر کہا کہ اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گااور ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے سب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔ علاوہ ازیں جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے نئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ وہ سندھ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے سب کو ساتھ لے چلیں گے،ان کی تقرری کے حوالے سے ایم کیو ایم نے جو فیصلہ کیا وہ اس پر پارٹی قیادت کے شکر گزار ہیں ۔