سندھ حکومت کا سکھر اور حیدرآباد ریجن کے بجلی کے معاملات خود چلانے کا فیصلہ

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ حکومت نے حیدرآباد اور سکھر ریجن میں بجلی کی تقسیم اور ترسیل کرنے والی کمپنیوں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) کے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔

صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور چیئرمین پی اینڈ ڈی شریک ہوئے جبکہ چیف سیکرٹری سہیل راجپوت چونکہ اسلام آباد میں ایک اجلاس میں مصروف تھے اس لیے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (SMBR) بقا اللہ انڑ نے اجلاس میں شرکت کی۔

سندھ کابینہ نے حیسکو اور سیپکو کے انتظامات کو صوبائی حکومت کو اپنے ہاتھ میں لینے کی منظوری دی، جس کے بعد اب صوبائی حکومت اس ضمن میں وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گی اور کمپنیوں کے انتطامات اپنے ہاتھ میں لینے کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔

وزیر توانائی امتیاز شیخ نے اجلاس کو بتایا کہ نجکاری کمیشن نے وفاقی حکومت کے زیر ملکیت تمام ڈسکوز کو پرائیویٹ سیکٹر مینجمنٹ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا لیکن آخرکار اس نے انہیں متعلقہ صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔کابینہ نے حیسکو اور سیپکو کے حصول کا فیصلہ کیا اور انہیں پروفیشنل پرائیویٹ پارٹنر کی مدد سے چلانے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ حیسکو حیدرآباد ڈویژن کے تمام اضلاع جن میں مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، میرپور خاص، مٹھی، سانگھڑ اور دیگر اضلاع شامل ہیں، وہاں بجلی کی فراہمی کرتی ہے جب کہ سیپکو سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے تمام اضلاع جن میں شکارپور، جیکب آباد، لاڑکانہ اور کشمور بھی شامل ہیں، وہاں بجلی کی تقسیم کرتی ہے۔