کراچی پولیس کے مال خانے سے چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلے

فوٹو: فیس بک


چند دن قبل دارالحکومت کراچی کے پولیس کے مال خانے سے دو کروڑ روپے کی نقد رقم چوری کرنے میں تھانے کے ہی پولیس اہلکار ملوث نکلے، اہلکاروں نے چوری کا اعتراف بھی کرلیا۔

دارالحکومت کراچی کے آرٹلری میدان کے مال خانے سے 13 اکتوبر کو دو کروڑ روپے نقد چوری ہوگئے تھے، پولیس نے اس وقت ہی چوری کے الزام میں 4 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا تھا، جنہوں نے اب چوری کا اعتراف کرلیا۔

پولیس ترجمان نے روزنامہ جنگ کو بتایا کہ تھانے کے منشی اور پولیس اہلکار سمیت 3 افراد چوری میں ملوث پائے گئے ہیں،تھانے کے منشی کو سی سی ٹی وی ویڈیو میں نوٹوں سے بھرا بیگ لے جاتے دیکھا گیا اور بعد ازاں انہوں نے چوری کا اعتراف بھی کیا۔

آرٹلری میدان تھانے کے مال خانے میں کیس پراپرٹی کے 2 کروڑ 7 لاکھ 75ہزار رکھے ہوئے تھے جو 13 اکتوبر کو چوری ہوگئے تھے، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تھانے کے ہی چار اہلکاروں کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس نے چوری ہونے والی نقد رقم سے متعلق بتایا تھا کہ مال خانے سے چوری ہونے والی رقم چوری کی تھی، جسے فروری 2022 میں برآمد کرایا گیا تھا۔

یہ پڑھیں: کراچی پولیس کے مال خانے سے چوری، ٹنڈو محمد خان میں پولیس کو یرغمال بنا لیا گیا

پولیس نے بتایا تھا کہ مذکورہ مال کو برآمد کرنے کا واقعہ بتایا کہ 2 فروری 2022 کو جیولر محمد اکبر صدر جیولر مارکیٹ میں 3 کروڑ روپے مالیت کا سونا فروخت کرنے لاہور سے کراچی پہنچے تھے۔

جیولر کے پاس پانچ، پانچ ہزار نوٹ کی گڈی تھی، جیولر اپنے ساتھی کے ہمراہ پیسوں سے بھرا سوٹ کیس لے کر رکشے میں بیٹھ گیا اور ڈرائیور نعیم احمد سے کنٹونمنٹ ریلوے اسٹیشن جانے کا کہا۔

اسی دوران جب رکشہ مہران ہوٹل کے قریب بیگم نصرف بھٹو انڈر پاس پہنچا تو 2 موٹر سائیکل میں سوارچار افراد نے رکشے کا راستہ روک لیا۔

مسلح افراد رکشے میں سوار افراد سے سوٹ کیس اور دیگر قیمتی اشیا چوری کرکے فرار ہوگئے، واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نےواقعے میں ملوث 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے 2 کروڑ نقدی رقم برآمد کرلی تھی۔

پولیس کے مطابق ہ 26 ستمبر کو 20 کروڑ 7 لاکھ 75 ہزار روپے نقدی ٹرائل کورٹ میں پیش کیا گیا، کیس کے تفتیشی افسر سَب انسپکٹر (ایس آئی) گوہر محمود نے نقد رقم مال خانے میں جمع کرکے تالا لگا دیا تھا، اُسی روز اسسٹنٹ سَب انسپکٹر (اے ایس آئی) عبداللہ کی موجودگی میں مال خانے کے مرکزی دروازے کو بھی تالا لگا دیا گیا تھا۔

چوری کے بعد پولیس نے بتایا تھا کہ 11 اکتوبر کو جب پولیس نے مال خانے کا جائزہ لیا تو مال خانے کا تالا ٹوٹا ہوا تھا اور رقم غائب تھی۔
ایس ایس پی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ آرٹلری میدان پولیس نے تفتیشی افسر گوہر محمود اور اسسٹنٹ سَب انسپکٹر عبداللہ سمیت 4 پولیس اہلکاروں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 409 کے تحت مقدمہ درج کرکے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔