خواجہ سرا افراد کا آئندہ ماہ سندھ مورت مارچ کرنے کا اعلان
فائل فوٹو: دریچا
پاکستان بھر کے خواجہ سرا افراد نے آئندہ ماہ نومبر میں سندھ مورت مارچ یعنی خواجہ سرا پریڈ منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔
دنیا بھر کے مخلوط النسل افراد یعنی ٹرانس جینڈر افراد ہر سال ستمبر سے دسمبر کے مہینوں میں اپنے حقوق کے لیے ٹرانس جینڈر پریڈ یا ٹرانس مارچ کا انعقاد کرتے ہیں۔
دنیا کے کئی شہروں میں ایسے پریڈز کو متنازع سمجھا جاتا ہے اور اس ضمن میں خواجہ سرا افراد کو ایسا کرنے سے روکا بھی جاتا ہے۔
پاکستان میں پہلی بار 2018 میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خواجہ سرا پریڈ کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کے بعد گزشتہ چند سال سے مذکورہ پریڈ کو منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں انتہائی محدود خواجہ سرا افراد شرکت کرتے ہیں۔
We are organizing Sindh Moorat March, our very own desi and indigenous Trans Pride March on 20th Nov 2022.
Plz donate to our noble cause generously, we need your support and we are much looking forward to your help, plz don't hesitate, we are making history, be a part of it! 🏳️⚧️ pic.twitter.com/T3AXsVYMpI— Shahzadi Rai (@ShahzadiRai) October 24, 2022
لیکن اب ملک کے مختلف علاقوں اور شہروں سے تعلق رکھنے والے خواجہ سرا افراد نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پہلے سندھ مورت مارچ کا انعقاد کرنے کا اعلان کردیا۔
ٹرانس جینڈر رہنما شہزادی رائے نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کی سربراہی میں پہلی بار خواجہ سرا افراد سندھ مورت مارچ کرنے جا رہے ہیں، جس کے لیے انہیں لوگوں کی مالی و اخلاقی سپورٹ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں سندھ مورت مارچ کے کامیاب انعقاد کے لیے مالی و اخلاقی مدد فراہم کریں۔
— Shahzadi Rai (@ShahzadiRai) October 24, 2022
ان کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے خواجہ سرا افراد نے بھی سندھ مورت مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے لوگوں سے معاونت کی اپیل کی۔
شہزادی رائے اور دیگر خواجہ سرا افراد نے بتایا کہ سندھ مورت مارچ کا انعقاد 20 نومبر کو کیا جائے گا، تاہم انہوں نے اس حوالےسے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
شہزادی رائے نے سندھ مورت مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے لوگوں سے مالی و اخلاقی معاونت طلب کرتے ہوئے اہنے بینک اکائونٹس کی تفصیلات بھی شیئر کیں اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ مالی معاونت کرنے کی درخواست کی۔
#SindhMooratMarch https://t.co/ao9aCQvzWW
— khalid hussain (@khalidkoree) October 24, 2022
خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان بھرمیں 50 لاکھ سے زائد افراد خواجہ سرا کمیونٹی کا حصہ ہیں، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ان کی تعداد 15 لاکھ تک ہے۔
خواجہ سرا افراد کو پاکستان میں 2013 کے بعد تیسری جنس کے طور قانونی طور پر تسلیم کیا جاچکا ہے، انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اب خواجہ سرا جنس کے تحت شناختی کارڈ بھی جاری کیے جا چکے ہیں جب کہ انہیں خواجہ سرا کے طور پر پاسپورٹ کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔
📣📣📣 IMPORTANT ANNOUNCEMENT 📣📣📣
OPEN CALL FOR ARTISTS
Please QRT/RT/Repost/Share/DM pic.twitter.com/y6Czx5qvhG
— Sindh Moorat March (@MooratMarch) October 22, 2022
علاوہ ازیں انہیں مختلف سرکاری محکموں میں خصوصی کوٹا کے تحت ملازمتیں بھی دی جا رہی ہیں جب کہ ان کے لیے تعلیمی اداروں میں بھی خصوصی کوٹا رکھنے کا رواج چل پڑا ہے۔
Important Announcement | اعلان عام#MooratMarch#MooratMarch2022#مورت_مارچ#مورت_مارچ_2022 @surkhina @ShahzadiRai @sanakhusri @Bubbleskhanum @RayhanKhusra @TMItalks @AradhiyaKhan4 pic.twitter.com/OcFMJZWyqu
— Sindh Moorat March (@MooratMarch) October 14, 2022