سندھ بھر میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، 93 اموات، ہزاروں گھر تباہ
سندھ حکومت نے تصدیق کی ہے کہ صوبے بھر میں ہونے والی بارشوں میں مجموعی طور پر 93 افراد جاں بحق جب کہ 59 افراد زخمی ہوئے۔
وزیر اعلیٰ ہائوس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں وزیر اعلیٰ ہائوس میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے بھر میں بارشوں سے 93 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں سے متعدد افراد بجلی کے کرنٹ لگنے کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔
اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ سندھ بھر میں شدید بارشوں کا آغاز جون کے اختتام سے شروع ہوا جو رواں ماہ جولائی تک جاری رہا، صوبے میں جولائی کے دوران بارشورں کے سلسلہ شروع ہوا،مون سون کا پہلا اسپیل 2 تا 11 جولائی تک جاری رہا، بارشوں کا دوسرا اسپیل 14 تا 18 جولائی تک جاری رہا، تیسرا اسپیل 23 جولائی سے ابتک جاری ہے، سندھ میں ابتک نارمل بارشوں سے 369 فیصد زیادہ ہوئی ہیں، سندھ میں مون سون سیزن میں 48.5 ملی میٹر بارشیں ہوتی ہیں، شہر کراچی میں 556 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ ہوئی ہیں، لیکن یکم تا 26 جولائی تک 227.1 ملی میٹر بارشیں ہوئی ہیں جو 369 فیڈ زیادہ ہیں، سندھ کے تقریباً تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئی ہیں
دوران اجلاس مراد علی شاہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو صوبے میں بارشوں سے متعلق بریفنگ دی اور بتایا کہ سندھ کے تقریباً تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئیں،93 اموات میں 47 بچے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم سے سندھ میں بارشوں سے ضائع ہونے والی جانوں کیلئے وفاق سے معاوضہ دینے میں مدد کرنے کی اپیل کی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے بھر میں 15547 جزوی طور پر اور 2807 گھر مکمل طرح گرگئے، 89213 ایکڑوں پر فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں،سندھ میں ریلیف کا کام بھی جاری ہے، پی ڈی ایم اے سندھ نے 62 پانی نکاسی کے ہیوی پمپس صوبے بھر میں مختلف جگہوں پر لگائیں ہیں
سید مراد علی شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی شہر میں 30 پمپس لگائے گئے ہیں، 6280 ٹینٹس، 17675 مچھروں کی جالیاں، 20 بوٹس، 3280 جیری کین اور بستر وغیرہ بارش متاثریں کو مہیا کئے ہیں، 300 راشن بیگز اور پکا ہوا کھانا بھی بارش متاثریں میں جہاں ضرورت ہے تقسیم کیا ہے، کھیر تھر رینج میں مزید بارشوں سے قمبر، شہدادکوٹ،دادو اور جامشورو میں پانی کا بہاؤ بڑھے گا