سیاستدان، سماجی رہنما، لطیف کے پارکھو اور ایاز کے عاشق مٹھو مہیری انتقال کر گئے

فائل فوٹو: فیس بک

ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے سیاست، سماجی رہنما، لطیف کے پارکھو، ایاز کے عاشق اور سندھ کی قومی شاعری اور گیتوں کو منفرد انداز میں گاکر لوگوں کا لہو گرمانے والے مٹھو مہیری عارضہ قلب کے باعث دارالحکومت کراچی میں انتقال کر گئے

مٹھو مہیری نے جوانی میں ضیا کے مارشل میں جمہوریت کی بحالی کے لیے بے مثال کردار ادا کیا، وہ قومپرست اور ہاری رہنما شہید فاضل راہو کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔

 

مٹھو مہیری نے ضیا کے مارشل لا میں 1979 میں اپنے شہر بدین میں جمہوریت اور عوام کی عزت و نفس کی بحالی کی خاطر کوڑے بھی کھائے، وہ رسول بخش پلیجو، عبدالواحد آریسر، ابراہیم جویو اور جمن دربدر سمیت کئی سیاستدانوں، سماجی رہنمائوں اور شاعروں کے انتہائی قریبی دوست تھے۔

https://twitter.com/shar_ghous/status/1587102717553659904

 

مٹھو مہیری نے جہاں جوانی میں سیاست میں اہم کردار ادا کیا، وہیں وہ کئی سال سے سندھ کے حقوق کے لیے ہونے والے مظاہروں اور احتجاجوں کے دوران لوگوں کا لہو گرمانے کے لیے منفرد لہجے اور انداز میں شاعری اور گیت گاتے تھے، جس وجہ سے ان کی شہرت پورے سندھ میں تھی۔

 

وہ شیخ ایاز، ابراہیم منشی، لطیف، استاد بخاری، جمن دربدر، حلیم باغی اور آکاش انصاری سمیت دیگر شاعروں کی شاعری کو منفرد انداز میں گاکر لوگوں اور خصوصی طور پر نوجوانوں کا لہو گرماتے تھے۔

مٹھو مہیری زائد العمری اور دیگر طبی مسائل کی وجہ سے کچھ عرصے سے محدود ہوگئے تھے اور انہیں کچھ دن قبل عارضہ قلب کی شکایت پر دارالحکومت کراچی کے نجی اسپتال داخل کرایا گیا، جہاں وہ 31 اکتوبر کو خالق حقیقی سے جا ملے۔

مٹھو مہیری کے انتقال پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان کی شاعری اور گیتوں کو گانے کی ویڈیوز شیئر کیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال پر اظہار افسوس بھی کیا۔