سندھی اب پاکستان میں نہیں بولی جاتی، نصیر الدین شاہ

بولی وڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے ایک تازہ انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اب سندھی زبان پاکستان میں نہیں بولی جاتی، انہیں ان کے مذکورہ بیان پر تنقید کا بھی بنایا گیا۔

نصیر الدین شاہ نے ایک دن قبل دیے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ اب سندھی زبان پاکستان میں نہیں بولی جاتی۔

نصیر الدین شاہ نے انٹرویو میں برصغیر کی ثقافت اور زبانوں پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں اردو کی طرح پنجابی زبان بھی زیادہ بولی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں پشتو، بلوچی، دری اور سرائیکی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں۔

نصیر الدین شاہ نے مذکورہ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یقینا اب سندھی زبان پاکستان میں نہیں بولی جاتی‘۔

ان کی جانب سے سندھی زبان کے پاکستان میں نہ بولنے کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین ناراض دکھائی دیے اور انہوں نے بولی وڈ اداکار کو یاد دلایا کہ سندھی پاکستان کی قدیم ترین زبان ہے اور یہ کہ وہ صوبہ سندھ کی قومی زبان بھی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے انہیں بتایا کہ سندھ پاکستان کا دوسرا بڑا صوبہ ہے اور سندھی پاکستان کی تیسری بڑی زبان ہے۔

بعض صارفین نے نصیر الدین شاہ کو بتایا کہ سندھی افراد کے ہاس اپنی دھرتی سندھ بھی ہے اور نہ صرف ان کے پاس سندھی زبان میں ادب موجود ہے بلکہ ان کے پاس سندھی زبان کا میڈیا بھی ہے۔

متعدد افراد نے نصیر الدین شاہ کی بات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انہیں سندھ آنے کی دعوت دی اور کہا کہ وہ اپنی آںکھوں سے آکر دیکھیں کہ پاکستان میں کتنے سندھی بولنے والے موجود ہیں۔