سندھ میں ٹرانسپورٹ کے لیے 13 ارب مختص

سندھ حکومت نے 37 ارب روپے خسارے کا 22 کھرب 44 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، جس میں سے 13 ارب روپے سے زائد ٹرانسپورٹ پر خرچ کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال 24-2023 کیلئے 13.4 ارب روپے محکمہ ٹرانسپورٹ کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سستی، محفوظ اور جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے،حکومت نے آئندہ سال کیلئے انٹراڈسٹرکٹ پیپلز بس سروس کیلئے 6.1 ارب روپے مختص کئے ہیں جب کہ پیٹرول اور کرایوں میں اضافے کے باعث سندھ حکومت نے مسافروں کو 247 ملین روپے کی سبسڈی دی گئی۔

سندھ کا 37 ارب روپے خسارے کا 22 کھرب 44 ارب کا بجٹ پیش

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کے آپریشنل اور منٹیننس کی مد میں 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 500 ہائبرڈ بسوں کی خریداری کیلئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، سندھ سیکریٹریٹ کے ملازمین کی سفری سہولت کیلئے تین نئے روٹس پر 60 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال میں سندھ حکومت جدید بس اڈوں کا قیام عمل میں لائے گی جب کہ کراچی، ٹھٹہ، بدین اور میروخان میں جدید بس اڈے زیر تعمیر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گرین لائن منصوبہ 2.36 ارب روپے کی لاگت سے زیر تعمیر ہے، گرین لائن منصوبے کا کوریڈور 3.88 کلومیٹر ہے اور 50 ہزار مسافر روزانہ سفری سہولت سے مستفید ہونگے، ریڈ لائن منصوبے کا تھرڈ جنریشن سسٹم 78.38 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگا، زیرو سبسڈی منصوبے کے تحت روزانہ 250 بائیو ہائبرڈ بسوں کے ذریعے تین لاکھ 50 ہزار مسافر سفر کرسکیں گے جب کہ ریڈ لائن کاریڈور سے منسلک نکاسی آب کی بہتری کیلئے 2.91 ارب روپے مختص ہیں، ریڈ لائن کارویڈور کے لینڈ اسکیپ کیلئے مختص 63.4 ملین روپے کی لاگت سے 25 ہزار سے زائد درخت لگائے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق پیپلز بس سروس کا آغاز سندھ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے، سندھ حکومت نے کراچی، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں پیپلز بس سروس شروع کی، کراچی میں EV2 روٹ سمیت 9 روٹس پر پیپلز بس سروس چل رہی ہے جب کہ کراچی مین خواتین کیلئے خصوصی طور قائم روٹس پر پنک بس سروس چلائی جارہی ہے،

سندھ کا تعلیم کے لیے 312 ارب کا بجٹ