سندھ میں پہلا اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم
حکومت سندھ نے امریکی حکومت اور اقوام متحدہ (یو این) کے خواتین کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ذیلی ادارے یو این ویمن کے تعاون سے نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان کا بھی پہلا اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کردیا۔
سندھ کے پہلے اینٹی ریپ کرائسز سیل کو صوبائی دارالحکومت کراچی کے رتھ فاؤ سول اسپتال کے قریب پولیس سرجن کے دفتر میں قائم کیا گیا ہے اور اس کا افتتاح میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، پارلیامانی سیکریٹری صحت سندھ قاسم سومرو، پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید اور امریکی قونصلیٹ جنرل نے کیا۔
اینٹی ریپ کرائسز سیل میں ریپ کے متاثرہ خواتین، بچوں، خواجہ سراؤں کو میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ، کیس کی فارنزک، ماہر نفسیات اور قانونی مدد ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کی جائیں گی۔
🤝 Exciting collaboration! @StateINL🇵🇰 supports Sindh Health Dept & UN Women in the launch of an Anti-Rape Crisis Cell at Police Surgeon Office, Civil Hospital Karachi. Together, we're taking a crucial step towards a safer community. #EndSexualViolence #StrongerTogether pic.twitter.com/cLW2IQA7Qb
— UN Women Pakistan (@unwomen_pak) August 4, 2023
اینٹی ریپ کرائسز سیل کے حوالے سے سندھ حکومت نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جس میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن کے علاوہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد ڈویژنز کے اضلاع میں بھی اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کیے جائیں گے۔
سندھ حکومت نے 2022 میں صوبے بھر میں 27 اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کرنے کی منظوری دی تھی۔
سندھ حکومت نے اینٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ صوبے بھر میں 27 سیل قائم کیے جائیں گے اور ابتدائی طور پر گزشتہ برس ہی پہلا سیل قائم کیا جانا تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔
Inauguration of the First ever Anti-Rape Crisis Cell in Pakistan at the Office of the Police Surgeon Karachi/Civil Hospital Karachi (District South). Thank you Ma'am @AzraPechuho , Sir @Qasimsoomro @Sha_Rassool @unwomen_pak @StateINL @KDSindhi . Humbled & Honoured. pic.twitter.com/3bcNpbMyHy
— Summaiya Syed Tariq (@DrSueTariq) August 4, 2023
اب سندھ حکومت نے امریکی حکومت کے تعاون سے پہلا سیل قائم کردیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی دوسرا سیل بھی دارالحکومت کراچی کے جناح اسپتال میں قائم کیا جائے گا۔
یہ خصوصی سیل حکومت پاکستان کے 2022 کے ‘اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021’ کے تحت بنائے جا رہے ہیں۔
حکومت پاکستان نے ابتدائی طور پر ’اینٹی ریپ‘ قانون 2020 میں قومی اسمبلی سے منظور کروایا تھا، جس میں بعد ازاں مزید ترامیم کرکے 2022 میں اس کا ایکٹ جاری کیا گیا۔