سندھ کی تاریخ میں پہلی بار میوزک ٹیچرز بھرتی

سندھ حکومت نے وفاقی اور دیگر صوبائی حکومت سے بازی لے جاتے ہوئے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار تعلیمی اداروں میں میوزک پڑھانے اور سکھانے کے لیے میوزک ٹیچرز بھرتی کرلیے۔

سندھ حکومت نے صوبے بھر کے سیکنڈری اسکولوں میں 700 سے زائد میوزک ٹیچرز بھرتی کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے لیے حال ہی میں ’انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن‘ (آئی بی اے) سکھر نے ٹیسٹ اور انٹرویو کیے تھے۔

آئی بی اے نے گزشتہ ہفتے میوزک ٹیچرز کے نتائج کا اعلان کیا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں صوبے بھر سے 319 امیدوار کامیاب ہوئے، جنہیں سندھ حکومت نے جاتے جاتے آفر لیٹرز بھی دے دیے۔

محکمہ تعلیم اسکول ایجوکیشن کی جانب سے ٹیسٹ اور انٹرویو پاس کرنے والے امیدواروں کو آفر لیٹرز دینے کی تقریب 10 اگست کو کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقد ہوئی، جس میں وزیر تعلیم سید سردار شاہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے آفر آرڈرز تقسیم کیے۔

میوزک ٹیچرز میں آفر آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریبات دیگر شہروں میں بھی ہوئیں اور بھرتی کیے گئے نئے میوزک ٹیچر دارالحکومت کراچی سمیت مختلف شہروں میں موسیقی کی تعلیم دیں گے۔

آفر آرڈرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیچرز بچوں کو ہارمونیم، وائلن، فلیوٹ، باجا، پیانو، ڈفلی بجانا اور میوزک شیٹ پڑھنا سکھائیں گے، جس سے سیکھنے کا ایک مثبت اور حوصلہ افزا ماحول پیدا ہوگا اور طلبا کو آڈیشن اور کارکردگی کی تیاری میں بھی مدد مل سکے گی۔

سید سردار شاہ کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ موقع ملا تو صوبہ سندھ میں مزید 419اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے، میوزک ٹیچرز تعلیمی اداروں میں موسیقی سمیت طلبا کی دیگر صلاحیتوں کو ابھارنے کیلیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد 11 اگست کو گھر چلی گئی، سندھ اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ساتھ حکومت بھی گھر چلی گئی تھی، تحلیل ہونے والی سندھ اسمبلی نے 13 اگست 2018 کو حلف اٹھایا تھا اور حکومت 4 سال 11 ماہ 20 دن سے زائد تک اقتدار میں رہی۔

 

راشد محمود سومرو  کی سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسیقی کی تعلیم دینے کی مخالفت