رانی پور حویلی میں فاطمہ کا قتل: پوسٹ مارٹم کے لیے ٹیم تشکیل

خیرپور پولیس نے عدالتی احکامات کے بعد مبینہ تشدد میں ہلاک کی گئی کم سن بچی فاطمہ فرڑیو کی قبرکشائی کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے چار رکنی میڈیکل ٹیم تشکیل دے دی۔

کم سن فاطمہ فرڑیو کو رانی پور کے بااثر سید گھرانے پیر اسد شاہ کے گھر میں مبینہ تشدد میں 14 اگست کو ہلاک کیا گیا تھا، بچی کے قتل کا مقدمہ ان کی والدہ کی مدعیت میں 16 اگست کو دائر کرکے مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کو اسی دن گرفتار کیا گیا تھا۔

رانی پور حویلی میں فاطمہ کا قتل: ملزم گرفتار، بچی کی قبرکشائی کا حکم

بعد ازاں پولیس نے پیر اسد شاہ کو 17 اگست کو عدالت میں پیش کرکے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا، ساتھ ہی پولیس نے عدالت کو بچی کی قبرکشائی کی اجازت دینے کے لیے بھی درخواست کی تھی، جس پر عدالت نے قبر کشائی کا حکم دیا تھا۔

اب خیرپور پولیس نے بتایا ہے کہ بچی کی قبرکشائی کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی اور بچی کا پوسٹ مارٹم 19 اگست کو کیا جائے گا۔

ایس ایس پی روحل کھوسو نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ فاطمہ فرڑیو کے پوسٹ مارٹم کے لیے بورڈ تشکیل دے دیا گیا، 19 اگست کو پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق فاطمہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کیلئے 4 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، فارنزک ایکسپرٹ، پروفیسر آف پیتھالوجی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) نوشہرو فیروز کو میڈیکل بورڈ میں شامل کیا گیا ہے

سول جج کنڈیارو کی نگرانی میں فاطمہ کی قبر کشائی کی جائے گی، قبر کشائی کل ہونے کا امکان ہے، بچی کی قبر پر پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے۔۔