فاطمہ کے قتل میں گرفتار اسد شاہ پر ویڈیوز ڈارک ویب پر فروخت کرنے کا الزام

کم سن فاطمہ کے قتل میں گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کی جانب سے مبینہ طور پر ویڈیوز کو ڈارک ویب پر فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ مذکورہ معاملے کی بھی تفتیش کرے۔

ملزم پیر اسد شاہ کے ڈارک ویب کا حصہ ہونے کا انکشاف فاطمہ قتل کیس کی رانی پور کی عدالت میں ہونے والی سماعت کے بعد وکلا نے کیا۔

رانی پور کی سیشن اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹ میں فاطمہ قتل کیس کی 21 اگست کو ہونے والی سماعت کے بعد فاطمہ فرڑیو کے وکلا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پیر اسد شاہ ڈارک ویب کا حصہ ہیں۔

رانی پور حویلی میں فاطمہ کا قتل: ملزم گرفتار، بچی کی قبرکشائی کا حکم

فاطمہ کا مفت مقدمہ لڑنے والے ساھتی لائرز فورم کے وکیل نایاب شاہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ملزم اسد شاہ پر سنگین الزامات عائد کیے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسد شاہ ڈارک ویب کے رکن ہیں اور مبینہ طور پر وہ وہاں پر بچوں اور کم سن لڑکیوں کی فحش ویڈیو فروخت کرتے ہیں۔

ساھتی لائرز کے وکلا نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں شبہ ہےک ملزم اسد کا تعلق ’ڈارک ویب‘ سے ہے اور وہ اس قسم کی ویڈیوز بنا کر فروخت کرتے ہیں جس کے بارے میں پولیس کو تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔

فاطمہ قتل کیس: ملزم اسد شاہ کی ریمانڈ میں توسیع، بچی کی رپورٹ عدالت میں جمع

وکیل میر امتیاز میمن نے بتایا کہ اطلاعات ہیں کہ اسد شاہ ڈارک ویب کے رکن ہیں، یہ لوگ بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بنا کر اپلوڈ کرتے ہیں، اور یہ ڈارک ویب کی ویڈیوز ریکارڈ کرکے بیچتے ہیں۔

وکلا نے نشاندہی کی کہ پیر اسد شاہ کے ذاتی بیڈرومز سمیت دیگر کمروں میں بھی خفیہ کیمرے لگے ہوئے ہیں، جن سے کئی شکوک جنم لیتے ہیں اور پولیس ان شکوک کو دور کرنے کے لیے شفاف تحقیق کرے۔

خیال رہے کہ فاطمہ فرڑیو کی ہلاکت 14 اگست کو ہوئی تھی اور ان کے حویلی میں مرنے کی ویڈیو 15 اگست کو وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد 16 اگست کو والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم پیر اسد شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اسد شاہ کو 17 اگست کو پہلے چار دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا اور بعد ازاں 21 اگست کو دوسری بار انہیں پانچ دن کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔

بچی فاطمہ کا کیس سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور کی عدالت میں ہے، اسد شاہ کی اہلیہ حنا شاہ بھی ایف آئی آر میں نامزد ہیں لیکن انہوں نے ضمانت کروا رکھی ہے۔

فاطمہ فرڑیو کا عدالتی نگرانی میں 19 اگست کو قبرکشائی کرکے پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا اور ابتدائی رپورٹ میں بچی پر بہیمانہ تشدد اور ریپ کیے جانے کا انکشاف کیا گیا تھا، جس کے بعد اسد شاہ سمیت حویلی کے دیگر مرد حضرات کے ڈین این اے کے نمونے لیے گئے تھے۔

پہلی بار رانی پور کے مرشدوں کی خاتون بڑی پیرنی اسد شاہ کی والدہ میڈیا کے سامنے