فاطمہ قتل کیس: ملزم اسد شاہ کی ریمانڈ میں توسیع، بچی کی رپورٹ عدالت میں جمع
خیرپور کی عدالت نے فاطمہ فرڑیو کے قتل کے الزام میں گرفتار مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کے ریمانڈ میں مزید پانچ دن کی توسیع کردی، انہیں 17 اگست کو 4 دن کی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔
رانی پور میں تشدد سے کمسن ملازمہ کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور کی عدالت میں ہوئی۔
اسد شاہ کو 4 روزہ ریمانڈ پورا ہونے پر 21 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا، جس پر عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کردی جبکہ زیر تفتیش ڈاکٹر علی حسن وسان، کمپاؤنڈر امتیاز میراسی اور ہیڈ محرر کو ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے پیش نہیں کیا گیا، پولیس کے مطابق اس کیس میں ان سے تفتیش جاری ہے۔
رانی پور حویلی میں فاطمہ کا قتل: ملزم گرفتار، بچی کی قبرکشائی کا حکم
عدالت میں کمسن فاطمہ کے والدین بھی پیش ہوئے پولیس نے ملازمہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروائی۔
بچی کی ماں نے عدالت سے کہا کہ دو مرد ملازم، ایک خاتون ملازمہ جو بچی کی لاش حویلی سے گھر لے کر آئے تھے انہیں بھی گرفتار کرکے تفتیش کی جائے، وہ تین افراد ہمارے رشتے دار ہیں مگر ان سے بھی تفتیش کی جائے۔
اس کے علاوہ حویلی سے تحویل میں لی گئی 3 خواتین ملازمائیں اور ان کے4 بچے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
پولیس نے تین خواتین خالدہ، ببلی اور کورا کے ساتھ چار بچوں رافعہ، عافیہ، علیزہ اور نایاب کو بھی پیش کیا، انہیں دو دن قبل پولیس نے اسد شاہ کی حویلی سے بازیاب کرایا تھا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ خواتین اور بچوں کوجن کی عمریں پانچ سے آٹھ سال کے درمیان تھیں، انہیں ورثا کے حوالے کیا جا رہا ہے، وہ ضلع خیرپور کے ہی رہائشی ہیں۔
خواتین ملازماؤں نے عدالت میں بیان دیا کہ گزشتہ کئی برسوں سے حویلی میں ملازمت کر رہے ہیں، کل پولیس نے حویلی سے نکال کر دوسرے مقام پر منتقل کیا تھا، ہم سب اپنے اپنے گھروں کو جانا چاہتے ہیں اجازت دی جائے۔