سندھ بھر میں رہائشی عمارتوں کے نقشوں کی منظوری پر عائد پابندی ختم

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں ایک ہفتہ قبل عائد کی گئی نئی رہائشی اور کمرشل عمارتوں کے نقشوں کی پابندی ختم کردی۔

سندھ کی نگران حکومت نے ایک ہفتہ قبل صوبےبھر میں تمام اقسام کی عمارتوں کے نقشوں کی منظوری پر پابندی لگادی تھی۔

حکومت نے تمام قسم کے بلڈنگ پلان اور لے آؤٹ پلان پر بھی پابندی عائد کردی تھی لیکن اب مذکورہ پابندی کو ختم کردیا گیا۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ نگران وزیر اعلیٰ مقبول باقر کی ہدایات پر پابندی ختم کی گئی۔

سندھ بھر میں تمام اقسام کی عمارتوں کے نقشوں کی منظوری پر پابندی عائد

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو ہدایت کی کہ نقشوں کی منظوری میں کسی کو بھی تنگ نہ کیاجائے اور تعمیراتی نقشے قانون اور ضابطوں کے مطابق ہوں اُن کو بغیر کسی سفارش کے منظورکیا جائیں۔

وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے بعد نگران وزیر بلدیات محمد مبین جمانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں عائد پابندی ختم کی گئی۔

دوران اجلاس صوبائی زیر کا کہنا تھا کہ تمام رہائشی اور کمرشل نقشوں پر عائد پابندی کا خاتمہ کردیا گیا اور تمام قانونی رہائشی اور کمرشل نقشوں اور پلان کی منظوری دینے کی ایس بی سی اے کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی نقشوں اور پلان کی کسی صورت منظوری نہیں ہوگی اور اس حوالے سے کوئی بھی شکایات ملی تو متعلقہ افسر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ غیر قانونی عمارتوں کو ریگولائیز نہیں کیا جارہا بلکہ ایسی عمارتوں کا تھرڈ پارٹی انجنئیرز سے سروے کروا کر عوام کی جان و مال کو محفوظ بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

محمد مبین جمانی نے کہا کہ غیر قانونی عمارتوں کو قانونی کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ہم نے تمام غیر قانونی عمارتوں کی فہرست ضرور طلب کی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کون سے ڈسٹرکٹ میں کس دور میں کس افسر کی موجودگی میں یہ عمارتیں بنی ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تمام افسران کی بھرپور کوشش ہونی چاہیے کہ ان کی مکمل توجہ عام شہریوں کی مجبوریوں اور مسائل کو کم سے کم کرنے پر ہو۔