سندھ کا سوال: کم سن پریا کماری کہاں ہے؟

شمالی سندھ کے سب سے بڑے شہر سکھر کے نواحی علاقے سنگرار سے دو سال قبل دسویں محرم کو لاپتا ہونے والی کم سن ہندو بچی 7 سالہ پریا کماری کا تاحال پتا نہیں لگایا جا سکا جب کہ سندھ پولیس اور سندھ حکومت بھی کم سن بچی کو واپس دلوانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

پریا کماری کہاں ہے؟ یہ سوال اس وقت سندھ بھر کے عوام نے دوبارہ کرنا شروع کیا جب کہ 5 ستمبر کو کشمور میں ہندو مغویوں کی بازیابی کے لیے کیے جانے والے دھرنے کو چار دن بعد اس وقت ختم کیا گیا جب پولیس اور سندھ حکومت نے باقی مغویوں کی بازیابی کی یقین دہانی کروائی۔

کشمور میں ہندو مغویوں کی بازیابی کا دھرنا چار دن بعد ختم, 3 مغوی بازیاب

کشمور میں یکم ستمبر کے بعد ہندو برادری کی سرپرستی میں اغوا ہونے والے ہندو افراد کی بازیابی کے لیے تاریخی احتجاج شروع کیا گیا تھا، جس کے بعد سندھ کے دیگر تمام چھوٹے اور بڑے 40 شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے تھے اور پولیس نے دو دن کے اندر تین مغویوں کو بازیاب بھی کروایا تھا۔

احتجاج کے بعد پولیس کا کشمور سے تین مغوی بازیاب کرانے کا دعویٰ

لیکن پھر سندھ پولیس اور نگران صوبائی حکومت کی خاطری پر کشمور میں دھرنا ختم کردیا گیا اور پولیس نے یقین دہانی کروائی کے تمام مغویوں کو بازیاب کروایا جائے گا لیکن رپورٹس کے مطابق پولیس اور حکومت نے پریا کماری کی بازیابی کی یقین دہانی نہیں کروائی۔

پولیس اور حکومت کی جانب سے پریا کماری کو دو سال گزر جانے کے باوجود بازیاب نہ کروائے جانے پر سندھ بھر میں غم وغصے کی لہر ہے جب کہ بچی کے گھر میں قہرام برپا ہے اور ان کی والدہ نڈھال ہوچکی ہیں۔

پریا کماری 10 محرم الحرام 19 اگست 2021 کو سکھر کے نواحی چھوٹے شہر سنگرار سے اس وقت لاپتا ہوگئی تھیں جب وہ اپنے گھر کے باہر گلی میں محرم کا جلوس نکالنے والوں کے لیے والد کے ہمراہ سبیل میں لوگوں کو پانی پلاتی دکھائی دی تھیں۔

پریا کماری اچانک اسی دن سبیل سے غائب ہوگئیں اور کئی کوششوں کے بعد جب وہ نہیں ملیں تو ان کے والد راجو مل نے سیکشن پولیس تھانے میں بیٹی کے اغوا کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) 13/2021 پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی شق نمبر 34/364 کے تحت درج کروائی اور پولیس نے بچی کی تلاش بھی شروع کردی لیکن دو سال میں کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکلا۔

کم سن پریا کماری غائب ہونے کے وقت محض 7 سال کی تھیں اور اب انہیں لاپتہ ہوئے دو سال ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے جب کہ پولیس نے بچی کی معلومات دینے کے لیے 25 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کر رکھا ہے لیکن اس باوجود کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

پریا کماری کے بعد ہندو برادری سے ہی تعلق رکھنے والے متعدد بچے اور افراد اغوا کیے گئے لیکن وہ چند ماہ بعد بازیاب کروالیے گئے لیکن دو سال گزر جانے کے باوجود پریا کماری کا کچھ پتا نہیں چل سکا اور ان کے گھر والے اذیت میں مبتلا ہیں۔