سندھ میں 50 کھرب ڈالر کی معدنیات ہیں، پاکستان ایک کھرب ڈالر کو ترس رہا ہے، نگران صوبائی وزیر خدا بخش مری
نگران صوبائی وزیر معدنیات و ذخائر میر خدا بخش مری نے کہا ہے کہ سندھ کی سرزمین پر پچاس کھرب ڈالر سے زائد مالیت کے معدنی ذخائر موجود ہیں۔
محکمہ معدنیات و ذخائر ڈویلپمنٹ اور داود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی کے درمیان ہونے والی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی بار بائیولوجیکل مشینوں کے استعمال، ڈیٹا شئیرنگ اور ریسرچ کے ذریعے سے ان ذخائر سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔
صوبائی وزیر برائے معدنیات نے کہا کہ ماضی میں محکمے، جامعات اور متعلقہ ذمہ داران کی غلطیوں سے اس محکمے میں بہتر کام نہ ہوسکا، دنیا کے مختلف ممالک کی جی ڈی پی ان کی معدنیات پر منحصر ہے، ہماری کوشش ہے کہ اس شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری لائی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ کی زمین میں سلیکا سینڈ سمیت پچاس ٹریلین ڈالرز کے بے شمار معدنیات موجود ہیں جبکہ ملک محض ایک ٹریلین ڈالر کے لیے ترس رہا ہے۔
سندھ حکومت کا صوبے بھر سے غیر قانونی طور پر معدنیات نکالے جانے کا اعتراف
نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی مائننگ کے خلاف اداروں کو شکایتی خط لکھا ہے، محکمہ کا سسٹم ڈیجیٹلائز کرنے اور مانیٹرنگ کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں محکمے، جامعات اور متعلقہ ذمہ داران کی غلطیوں سے اس محکمے میں بہتر کام نہ ہوسکا، دنیا کے مختلف ممالک کی جی ڈی پی ان کی معدنیات پر منحصر ہے، ہماری کوشش ہے کہ اس شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری لائی جائے۔
ٹھٹہ انتطامیہ نکالی جانے والی اربوں روپے کی معدنیات کی رائلٹی سے 29 سال محروم