افغان شناختی کارڈ رکھنے والے افغانیوں کو رہنے دیا،حکومت پاکستان کی صوبوں کو ہدایت

حکومت پاکستان نے سندھ سمیت دیگر صوبائی حکومتوں اور ملک کے سیکیورٹی اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) اور افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والے تمام افغان باشندوں کو ملک میں رہنے دیا جائے۔

وزارت ریاستی و سرحدی امور، حکومت پاکستان کی جانب سے 10 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹی فکیشن میں چیف اور ہوم سیکریٹری سندھ سمیت دیگر صوبوں کے سیکریٹریز، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو ہدایات کی گئی ہیں کہ تمام رجسٹرڈ اور قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان باشندوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور نہ کیا جائے، انہیں پاکستان میں رہنے دیا جائے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جن افغان مہاجرین کے پاس افغانستان کا شناختی کارڈ ہو، انہیں بھی رجسٹرڈ سمجھا جائے اور انہیں نہ گرفتار کیا جائے اور نہ ہی انہیں ہراساں کیا جائے، کیوں کہ انہیں ہراساں کرنے سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق نگران وفاقی کابینا کے آئندہ اجلاس اور اس میں کیے جانے والے فیصلوں تک کوئی بھی قانونی دستاویز رکھنے والے افغان باشندے کو نہ نکالا جائے۔

سندھ حکومت کا کارنامہ، ایک سال میں 1877 غیر قانونی افغان باشندے گرفتار کرلیے

اس سے قبل نگران وفاقی کابینا نے تین اکتوبر کو فیصلہ کیا تھا کہ تمام غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کیا جائے اور حکومت نے افغان مہاجرین کو یکم نومبر تک ڈیڈ لائن دی تھی، تام سندھ سمیت دیگر صوبوں نے افغان مہاجرین کے خلاف کارروائیاں شروع کردی تھیں۔

لیکن اب حکومت کے نئے نوٹی فکیشن کے بعد کسی بھی طرح کا کوئی بھی قانونی دستاویز رکھنے والے افغان مہاجرین بھی قانونی طور پر پاکستان میں رہنے کے حقدار بن گئے۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان میں رہنے والے زیادہ تر افغان مہاجرین کے پاس اگرچہ پاکستانی حکومت کا پروف آف رجسٹریشن نہیں ہے لیکن ان کے پاس افغانستان کا شناختی کارڈ یا دوسرے قانونی دستاویزات موجود ہیں۔

سندھ سے افغان مہاجرین کا انخلا شروع