پولیس کا مقابلے میں شکارپور سے اغوا ایس ایچ او سمیت تمام اہلکاروں کو بازیاب کرانے کا دعوی
سندھ پولیس نے ٹارگیٹڈ آپریشن اور مقابلے کے بعد ایک ہفتہ قبل شکارپور سے اغوا ہونے والے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سمیت ان کے بیٹے اور تمام اہلکاروں کو بازیاب کرانے کا دعوی کیا ہے۔
پولیس نے بازیاب اہلکاروں کی ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لاڑکانہ اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شکارپور کے ہمراہ تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کردیں ۔
ڈاکوؤں نے 11 اکتوبر کو شکارپور کی تحصیل خانپور کے علاقے کچے کوٹ شاہو میں پولیس چوکی پر حملہ کرکے ایس ایچ او اور ان کے بیٹے سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے پھڑتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہلکاروں کے اغوا کا مقدمہ چالیس افراد کے خلاف درج کیا تھا جس میں 14ملزمان نامزد اور 26 نامعلوم ملزمان شامل تھے۔
اب پولیس نے دعوی کیا ہے کہ تمام ملزمان کو مقابلے کے بعد بازیاب کرالیا گیا ہے۔
دوسری جانب علاقے میں چہ مگوئیاں ہیں کہ اہلکاروں کو ڈیل کے تحت سرداروں کی مدد سے بازیاب کروایا گیا ہے، تاہم اس کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔
کچے کے علاقے میں اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں، جس میں ڈاکو پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے جاتے ہیں اور بعد ازاں ان کی رہائی مذاکرات یا قیدیوں کی رہائی کے ذریعے ممکن بنائی جاتی ہے۔
سندھ پولیس شکارپور سے اغوا اہلکاروں کو بازیاب کروانے میں ناکام