اروڑ یونیورسٹی کی وائس چانلسر خورشید شاہ کی ہیروئن بننے کو تیار

شمالی سندھ کے ضلع سکھر میں قائم کی گئی نئی اروڑ یونیورسٹی آف آرٹ، آرکیٹچر، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج سندھ کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے وفاقی وزیر خورشید شاہ کی ہیروئن بننے کی رضامندی بھرلی۔

وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی ہیروئن بننے کی حامی ایک تقریب میں وفاقی وزیر سے دلچسپ گفتگو کے دوران کی اور دونوں کی گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ہوا کچھ یوں کہ وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے 12 اگست کو اروڑ یونیورسٹی کی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وائس چانلسر ڈاکٹر ثمرین کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ یونیورسٹی کے قیام کے مقصد میں میوزک کا شعبہ بھی شامل ہو تاکہ یونیورسٹی سیلف میڈ ادارپ بنے، جہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے بچے اپنا روزگار خود تلاش کرسکیں۔

خورشید شاہ کی جانب سے میوزک کی تجویز دیے جانے پر یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین بھی اسٹیج پرآئیں اور انہوں نے وفاقی وزیر کو مخاطب ہوتے ہوئے انہیں بتایا کہ وہ ہم ٹی وی کی سربراہ سلطانہ صدیقی کے ساتھ فلم میکنگ کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں، جس پر خورشید شاہ نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر بننے والی فلم میں وہ ہیرو بنیں گے۔

خورشید شاہ کی جانب سے فلم میں ہیرو بننے کی خواہش کا اظہار کرنے پر وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بھی انہیں مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اگر وہ ہیرو ہوں گے تو پھر ہیروئن انہیں بننا پڑے گا۔

وی سی کے جواب پر خورشید شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو انہیں ڈاکٹر عاصم حسین مار ڈالیں گے گے۔

خورشید شاہ کے ایسے بیان پر تقریب میں موجود طلبہ اور دیگر افراد بھی ہنس پڑے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ اروڑ یونیورسٹی کی وائس چانلسر ڈاکٹر ثمرین حسین پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی چھوٹی اہلیہ ہیں۔

وفاقی وزیر نے فلمی ہیرو بننے کی خٰواہش ظاہر کی تھی—فوٹو: فیس بک