سندھ بھر میں 10 ماہ میں تقریبا 5 لاکھ ملیریا کیسز رپورٹ
مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری ملیریا پر قابو پانے کے لیے خصوصی پروگرام متعارف کرائے جانے اور تقریبا ایک ارب روپے کا بجٹ رکھے جانے کے باوجود سندھ بھر میں ملیریا میں شدت دیکھی جا رہی ہے اور اب تک صوبے میں تقریبا 5 لاکھ کیسز رپورٹ ہو چکے۔
سندھ میں گزشتہ برس آنے والے سیلاب کے بعد ملیریا اور ڈینگی سمیت مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اس سال جنوری سے نومبر 2023 کے آغاز تک صوبے بھر میں 4 لاکھ 88 ہزار سے زائد ملیریا کیسز سامنے آ چکے۔
ایک ماہ میں ملیریا کے تین لاکھ کیسز رپورٹ، نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری 2023 سے اب تک سب سے زیادہ حیدرآباد ڈویژن میں ملیریا کیسز رپورٹ ہوئے، جہاں کیسز کی تعداد 2 لاکھ 33 ہزار تک جا پہنچی۔
دوسرے نمبر پر لاڑکانہ ڈویژن ایک لاکھ 4 ہزار سے زائد، تیسرے نمبر پر میرپور خاص ڈویژن ایک لاکھ 3 ہزار سے زائد کیسز پر متاثر ڈویژن رہے۔
سندھ میں ملیریا سے یومیہ ایک ہزار افراد کے متاثر ہونے کا انکشاف
حیران کن طور پر سکھر، شہید بینظیر آباد اور کراچی ڈویژن میں ملیریا کے کیسز اتنے زیادہ رپورٹ نہیں ہوئے اور سب سے زیادہ کراچی میں ملیریا کے کیسز سامنے آئے۔
اضلاع میں سب سے زیادہ لاڑکانہ ضلع میں 46 ہزار، دوسرے نمبر پر میرپورخاص ضلع میں 37 ہزار سے زائد جب کہ تیسرے نمبر پر حیدرآباد ضلع میں 36 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
سندھ بھر میں لاکھوں مریضوں کے بار بار ملیریا میں مبتلا ہونے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے جب کہ حکومت کی جانب سے کوئی خاص مہم نہ چلائے جانے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔
سندھ حکومت ملیریا کو ختم کرنے کے لیے خصوصی پروگرام کئی سال سے چلا رہی ہے اور سال 2023 اور 2024 کے بجٹ میں ملیریا کے خاتمے کے لیے 97 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز رکھے گئے تھے۔
کروڑوں روپے کے فنڈز ہونے کے باوجود سندھ بھر میں ملیریا وبا کی طرح پھیلتا دکھائی دیتا ہے، دوسری طرح صوبے بھر میں ڈینگی اور مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی دوسری بیماریاں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔