سندھ کی وہ خواتین جو انتخابات میں ہار کر بھی عوام کا دل جیت گئیں
سندھ بھر میں اگرچہ عام انتخابات کے دوران خواتین بڑے پیمانے پر انتخابی میدان میں اتری تھیں، تاہم بد قسمتی سے صوبے بھر سے جنرل نشستوں پر تین خواتین قومی اور دو خواتین صوبائی نشستوں پر کامیاب ہوئیں۔
روایتی مرد سیاست دانوں سے مقابلے کےلیے انتخابی میدان میں اترنے والی سندھ میں متعدد خواتین ایسی تھیں جن کے پاس کوئی سیاسی و سماجی سپورٹ نہیں تھی اور وہ خواتین متوسط اور نچلے طبقے سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتری تھیں، اسی وجہ سے وہ جیت نہ سکیں۔
پی ٹی آئی کی نازش فاطمہ بھٹی بھی روایتی سیاست دانوں کے خلاف میدان میں اتریں گی
ایسی خواتین میں سندھ کے شمالی ضلع جیکب آباد سے عروسہ لاشاری، ضلع نوشہروفیروز سے سندھو نواز گھانگھرو، ضلع مٹیاری سے نازش فاطمہ، حیدرآباد سے انیلا رفیق ملاح اور دیگر خواتین شامل ہیں، جن کا تعلق نچلے اور متوسط طبقے سے تھا۔
سندھ میں خواتین امیدواروں کے لیے روایتی سیاستدانوں کا تضحیک اور تحقیر آمیز رویہ کیوں؟
انتخابات میں ہارنے کے باوجود مذکورہ تمام خواتین نے سندھ کے عوام کے دل جیتے اور لوگوں نے انہیں روایتی مرد معاشرے کو للکارنے پر مبارک باد پیش کی۔
نوجوان سندھو نواز گانگھرو منجھے ہوئے سیاست دانوں سے مقابلہ کریں گی